لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا ہے کہ اختلاف رائے کرنا جمہوریت کی روح ہے لیکن ہم کچھ زیادہ ہی جمہوریت کے دلدادہ ہیں ہماری کابینہ میں جتنی جمہوریت ہے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی ۔پروگرام جواب چاہئے میں میزبان ڈاکٹر دانش سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابینہ میں اختلاف ہے تو اس کو میڈیا میں نہیں لانا چاہئے لیکن امیچورٹی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کچھ لوگ میڈیا پر بات کرتے ہیں جو درست نہیں ہے ۔ نیشنل پارٹی کے رہنما میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں اختلافات آج کا مسئلہ نہیں یہ ایسی ٹیم ہے جو سیاسی طورپر نابالغ ہے ،روزانہ ا یک نہ ایک قسم کا سیکنڈل یہ خود پیداکرتے ہیں سارا میڈیا جو اڑھائی سال تک عمران خان کو سپورٹ کرتار ہا ہے وہ کہہ رہاہے کہ آٹے کا بحران جہانگیرترین اورخسرو بختیار کا پیداکردہ ہے ۔ان کی قابلیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا کو لگایا گیا جس کو ڈیموں کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے اس پارٹی کے میچور لوگ سائیڈلائن ہیں ان کو اہم وزارتیں نہیں دی ہیں۔پیپلزپارٹی کے رہنما سردار نبیل گبول نے کہا ہے کہ مجھے لگ رہاہے کہ فروری میں عمران خان کو پنجاب میں تبدیلی لانا پڑے گی ورنہ وفاق میں بھی نہیں بچیں گے ۔