اسلام آباد/لاہور(این این آئی)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے بھارت سے دو طرفہ تجارت معطل کرنے کے وفاقی کابینہ کے فیصلے کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت عالمی منڈیوں میں بھارتی مصنوعات کا مقابلہ کرنے کیلئے مقامی مینو فیکچررز اور برآمدکنندگان کو خصوصی مراعات اور سہولیات فراہم کرے ،بھارت نے دانستہ طور پر پاکستان میں منعقدہ کارپٹ کی عالمی نمائش سے ٹکرائو کے لئے نمائش کا اعلان کیا ہے اور موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ حکومت اور ادارے پہلے سے بڑھ کر ہماری سرپرستی اور مدد کریں ۔ ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس سینئر وائس چیئرمین اعجاز الرحمان زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف ،سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سینئر ممبر ریاض احمد اور محمد اکبر ملک سمیت دیگر نے شرکت کی ۔ اجلاس میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور کشمیریوں پر مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا گیا ۔اعجاز الرحمان نے کہا کہ حکومت معیشت کی ترقی کے لئے موثر پالیسی تشکیل دے اور اس میں برآمدات کے فروغ کو سر فہرست رکھا جائے ۔ پاکستانی مصنوعات معیار کے اعتبار سے پوری دنیا میں اپنی پہچان رکھتی ہیں لیکن پیداواری لاگت اور ٹیکسز کے بوجھ کی وجہ سے عالمی منڈیوں میں مقابلے کی دوڑ سے باہر ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت سے دو طرفہ تجارت معطل کرنے کے فیصلے کی پوری قوم حمایت کرتی ہے لیکن معاشی میدان میں بھارت کا مقابلہ کرنے کے لئے برآمدی شعبے کو مراعات او رسہولیات دینا ہوں گی ۔ اگر حکومت پاکستان کے برآمدی شعبوں کی سرپرستی کرے تو عالمی منڈیوں میں بھارتی مصنوعات کو بآسانی پچھاڑا جا سکتا ہے ۔ اعجاز الرحمان نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ کی طرح امسال بھی پاکستان کی کارپٹ کی عالمی نمائش سے دانستہ طور پر ٹکرائو کرتے ہوئے نمائش کااعلان کیا ہے ۔حکومت سے پرزور مطالبہ ہے کہ بھارت کے اس اقدام کو سنجیدگی سے لیا جائے اورپاکستانی نمائش کی کامیابی کے لئے ہماری بھرپور مالی اور تکنیکی معاونت کو یقینی بنایا جائے ، نمائش کی تیاریوں کے لئے فی الفور فنڈز کا اجراء کیا جائے تاکہ غیر ملکی خریداروں کو بھارت کے مقابلے میں بہتر پیکج کی پیشکش کی جا سکے ۔غیر ملکی خریداروں او رمندوبین کی آمد سے پاکستانی کارپٹ کی مصنوعات کے بڑے پیمانے پر سودے ہونے سے ہماری معیشت کو تقویت ملے گی ۔