اسلام آباد(وقائع نگار)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے پاورپلانٹس کی نجکاری کی سفارش کرتے ہوئے وسطی ایشیا سے بجلی درآمد کے منصوبے کی مخالفت کردی۔ جبکہ اتھارٹی نے خراب کارکردگی والی بجلی کمپنیوں کے لائسنس کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔نیپراکی جانب سے اسٹیٹ آف انڈسٹری 2018 جاری کردی گئی۔رپورٹ کے مطابق نیپرا نے وسطی ایشیا سے بجلی درآمد کے منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے کاسا 1000 معاہدے پر نظرثانی کی سفارش کردی اور کہا کہ منصوبے سے درآمد کی جانے والی بجلی مہنگی ہوگی ، کاسا 1000 کی بجلی کی فی یونٹ قیمت 15 روپے ہوگی۔ نیپرا نے کہا ہے کہ پاورسیکٹرمیں بہتری کیلئے پاورپلانٹس کی نجکاری کی جائے ، رپورٹ کے مطابق بجلی کی تقسیم کاسسٹم خراب ہوچکاہے ، مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہورہے ،نجکاری جیسی سٹرکچرل اصلاحات ضروری ہیں۔ نیپرا نے بدترین کارکردگی والے پلانٹس کے لائسنس کی تجدیدنہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری کمپنیاں مہنگی بجلی پیدا کررہی ہیں، 5 سال میں بجلی کمپنیوں کے نقصانات 5 فیصد اضافہ کے ساتھ 18.32 فیصد تک پہنچ گئے ۔ گردشی قرضوں کا حجم 12 سو ارب روپے سے زائد ہوگیا، سالانہ بنیادوں پرسرکلر ڈیٹ میں اڑھائی سو ارب روپے کا اضافہ ہورہا ہے ۔