مکرمی !اب دارلامان بھی محفوظ نہیں رہے جہاں عورتیں اپنی عزت اورحرمت کو اللہ کی امان(اللہ کی ضمانت)میں رکھتی ہیں ان میں کچھ عورتیں لاوراث ہوتی ہیں کسی کوگھروالے نکال دیتے ہیں توکوئی گھرسے بھاگنے کے بعد بے وفائی کاطوق پہنے دارلامان کارخ کرتی ہے۔اب آتے ہیں اصل بات یعنی( واقعہ دارلامان )کاشانہ کے نام سے ایک حکومتی ادارہ ہے ٹائون شپ لاہورمیں واقع ہے جہاں کی سپریٹنڈنٹ نے ایک بیان جاری کیاجس میں وہ خودرورہی ہے اوراس کے ساتھ بچیاں بھی رورہی ہیں اوروہ عوام سے مخاطب ہوکرکہہ رہی ہے کہ محکمہ کے آفیسراورصوبائی وزراکم عمرلڑکیوں اوربچوں کی ڈیمانڈکرتے ہیں ان کوکئی کئی دن بھوکا پیاسہ رکھ کر اور ٹارچرکرکے رات کو سپلائی کیلئے بھیجاجاتاہے مگر اس شکایت سپریٹنڈنٹ کو وزیراعلیٰ کی انسپکشن ٹیم مستقل طورپر دبائو ڈال رہی ہے کہ وہ اپنا بیان واپس لیں اوراگرانہوں نے ایسانہ کیاتومحکمے کامختص بجٹ روک دیاجائے گا۔ میری عام شہریوں سے التماس ہے کہ یہ عوام کافرض ہے کہ اس کیس کوجتناہوسکے ہائی لائٹ کریں اورخاموشی ہوئی توسمجھیں کہ سانحہ ساہیوال،صلاح الدین جیسے کیس کی طرح ماضی بن کررہ جائے گا۔ (علی جا ن جوہرٹائون لاہور)