ملتان ( خصوصی رپورٹ ) جماعت اہل سنت پاکستان نے وزیراعظم اور آرمی چیف سے مطالبہ ہے کہ سنجیدہ افراد کے ذریعے کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکرات کا آغاز کیا جائے ۔ملتان میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اہل سنت کے امیر علامہ سید مظہر سعید کاظمی،علامہ محمد فاروق خان سعیدی،پیر سید رمضان شاہ فیضی،احسن سعید کاظمی،مولانا خادم حسین سعیدی،مولانا فیض بخش رضوی،محمد عثمان پسروری،مرزا ارشد القادری نے کہا کہ وزرانے ٹی ایل پی کے قائدین کے ساتھ معاہدہ کیا تھا کہ فرانسیسی حکومت اور سفیر کا معاملہ پارلیمنٹ میں لے جایاجائیگا تاہم بعدازاں حکومت اس سے منحرف ہوگئی، معاہدے پر عمل درآمد کے بجائے حافظ سعد حسین رضوی ودیگر رہنماؤں اور کارکنوں کو پابند سلاسل کردیا گیا ، لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود انہیں رہانہیں کیا گیا، معاہدے کی خلاف ورزی اور علامہ حافظ سعد رضوی کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف پرامن احتجاج پرتشددکیا گیا ، کالعدم ٹی ایل پی بلاشبہ ملک بھر میں موثر ترین مذہبی اور سیاسی قوت ہے ، حکومت وطن عزیز کی اکثریت سواداعظم اہل سنت کو مزید مشتعل نہ کرے ۔اس موقع پرانہوں نے مطالبات پیش کئے کہ معاہدے کے مطابق پارلیمنٹ میں توہین رسالت اور فرانسیسی سفیر کے بارے میں قرارداد پیش کی جائے ،ٹی ایل پی کے امیر سمیت تمام کارکنوں کی فوری طورپر غیر مشروط رہاکیا جائے ،تماما یف آئی آرز واپس لی جائیں،تمام علماکے نام فورتھ شیڈول سے نکالے جائیں،کالعدم تحریک لبیک پر پابندی کو فی الفور اٹھایا جائے ۔