اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں)وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بدھ تک کالعدم تنظیم کے کیسز واپس لے لیں گے ، شیڈول فور کو بھی دیکھیں گے ،فرانس کے سفیر والا معاملہ قومی اسمبلی میں لے کر جائیں گے ، مرید کے میں بیٹھے لوگ دو روز تک واپس چلے جائیں گے ، اسلام آباد آئی جی کو کہتا ہوں کنٹینرز ہٹا دو، البتہ جی ٹی روڈ پر کنٹینرز موجود رہیں گے ،کالعدم جماعت کا پنجاب میں تیسرا بڑا ووٹ بینک ہے ، تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے لئے تیار ہوں،مذہبی لوگوں سے ٹکرائو نہیں ہونا چاہئے ، احتجاج ان کا حق ہے ، حکومت کا کام ہے کہ لچک رکھے ،حکومت کو جوڈو کراٹے نہیں کرنا چاہئے ، افغانستان کے بعد پاکستان پابندیوں سے محفوظ رہا البتہ ملک کے معاشی حالات بہت سخت ہیں، ڈی جی آئی ایس آئی کے فیصلے کا وزیرِاعظم عمران خان یا ان کے ترجمان کو پتہ ہوگا، لوگ ابھی سے الیکشن مہم پر نکل پڑے ہیں ،اگلا بجٹ الیکشن بجٹ ہو گا۔ اتوار کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہاکہ ٹی ایل پی سے 8 گھنٹے بات چیت ہوئی،منگل اور بدھ تک ٹی ایل پی کے کیسز واپس لیکر فورتھ شیڈول دیکھیں گے ۔ شیخ رشید نے کہا ہماری خواہش ہے کہ امن و امان کے مسئلے کو بہتر کیا جائے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کالعدم تنظیم کا اعتراض درست ہے کہ 6 ماہ تک ان کو سنا نہیں گیا۔ شیخ رشید احمد نے بتایا سعد رضوی سے بھی بات چیت تفصیلی ہوئی ہے ،ٹی ایل پی سے فرانس کے سفیر کے حوالے سے بات کی گئی،میں نے کہا پاکستان واحد مسلم ایٹمی پاور ملک ہے ،فرانس کا سفیر ابھی موجود نہیں ، معاملہ اسمبلی میں لے کر جائیں گے ۔ انہوں نے کہا ایف اے ٹی ایف پر بھی ہماری کارکردگی بہتر رہی ،پیر کی صبح وزارت داخلہ ٹی ایل پی کے لوگ آئیں گے ۔ انہوں نے کہا مذاکرات میں تاخیر ہوئی، یہ مشکل سوال ہے ۔ انہوں نے کہا پاکستان بھارت کا میچ آج تک مس نہیں کیا،اس بار ٹی وی پر دیکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا جاوید میاں داد نے چھکا مارا تھا، تب بھی میں وزیر تھا،کیا میں میچ کے لئے پاکستان کا اتنا بڑا مسئلہ چھوڑ دیتا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا اس وقت ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید ہیں۔ انہوں نے کہا راولپنڈی اسلام آباد کی انتظامیہ کو کہتا ہوں کہ سڑکوں سے کنٹینرز ہٹا دے ،رکاوٹیں صرف جی ٹی روڈ پر رکھیں گی۔ انہوں نے کہا میں سیاسی ورکر ہوں ،تمام جماعتوں سے مذاکرات کے لئے تیار ہوں۔ انہوں نے کہا اپوزیشن جمعہ جمعہ کھیل رہی ہے ، اب الیکشن مہم شروع ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہا ہم سے زیادہ کس نے ختم نبوت کے معاملے پر جیلیں کاٹی ہیں،وزیر داخلہ شیخ رشید ہے ، سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ختم نبوت پر آنچ آئے ۔ انہوں نے کہا تصادم کے حق میں نہیں ،صوبائی وزیر داخلہ نہیں ہوں، میں اس کمیٹی کی صدارت نہیں کرنا چاہتا تھا مگر سعد رضوی و دیگر کی خواہش پر کمیٹی کی صدارت کی۔ انہوں نے کہا ٹی ایل پی کو بین نہیں کیا، وہ الیکشن لڑ رہے ہیں ، ہم سپریم کورٹ نہیں گئے ۔ انہوں نے کہا ریاست کا کام ڈنڈا چلانا نہیں ، امن چاہتے ہیں تصادم نہیں۔ انہوں نے کہا مائیں فون کرتی ہیں کہ بچوں نے سکول جانا ہے ،پنڈی اسلام آباد کی جوائنٹ کمیٹی بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا دو لوگ ہمارے شہید ہوئے ہیں،ہم جھگڑا آگے نہیں بڑھانا چاہتے ،سیاست دان کا کام ہے درمیانی راستہ نکالنا،کوشش کریں گے مرید کے میں بیٹھے لوگ گھروں کو واپس جائیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا عمران خان کے ساتھ آیا ہوں عمران خان کے ساتھ ہی واپس جائوں گا،اﷲ سے امید ہے عمران خان 5 سال پورے کرے گا۔علاوہ ازیں شیخ رشید نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ کالعدم تنظیم کے اب تک 350کارکن رہاکردئیے ،مزید کی رہائی کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں،طے شدہ شرائط کے مطابق مریدکے میں جی ٹی روڈکھلنے کے منتظرہیں۔ لاہور(سٹاف رپورٹر)کالعدم تحریک لبیک پاکستان کی مجلس شوریٰ نے حکومت کو منگل کی شام تک کا وقت دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جب تک ساری قیادت علامہ حافظ سعد حسین رضوی سمیت خود آ کر کنٹینر سے کچھ اعلان نہیں کریں گے ، کوئی گھر نہیں جائے گا، حکومت پہلے تین معاہدے کر کے مکر چکی، اب کی بار ہم بیٹھ کر انتظار کریں گے ۔ مجلس شوریٰ کے رکن مفتی وزیر رضوی نے کہا اگر منگل کی شام تک معاہدہ پر عمل درآمد نہ ہوا تو یہیں سے اسلام آباد کا رخ ہو گا۔مفتی قاسم فخری نے کہا کوئی یہ نہ سمجھے کہ 2 دن بعد طاقت کم ہو گی، اب طاقت اور بڑھے گی،اب سارے پاکستان سے قافلے مریدکے کا رخ کریں گے ، 2 دن میں معاہدہ پورا نہ ہوا تو طاقت کیساتھ مطالبات بھی بڑھ جائیں گے ، منگل کی شام تک معاہدہ پورا نہ ہوا تو بدھ کا دن ہمارا ہو گا۔ٹی ایل پی کے ترجمان کے مطابق شوریٰ اور مارچ کے شرکائمریدکے میں رک کر حکومت کی طرف سے وعدوں کی تکمیل کا انتظار کریں گے ۔ دوسری طرف ثالثی کمیٹی کے ارکان میڈیا سے گفتگو کئے بغیر اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے اور ان کے قریبی افراد مذاکرات میں ڈیڈ لاک کا اشارہ دے رہے ہیں ۔