Common frontend top








کالم


آج کے کالم 

  


کالم آرکیو


گوگل ڈوڈل اور تصویری صحافت !

اتوار 31 مارچ 2024ء
سعدیہ قریشی
کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ گوگل کے ویب پیج پر ان کا لوگو کبھی کسی خاص دن کے موقع پر تبدیل کیوں ہو جاتا ہے . مثلاً پاکستان کا یوم آزادی ہو تو گوگل کا یہ لوگو سبز اور سفید رنگ میں پاکستان کے پرچم کی تصویر کے ساتھ نظر آتا ہے۔ اسی طرح آٹھ فروری 2024ء کو پاکستان میں عام انتخابات کے موقع پر بھی گوگل نے پاکستان کی جغرافیائی حدود میں اپنے آفیشل لوگو کو تبدیل کیا اسے گوگل ڈوڈل کی اصطلاح کا نام دیا گیا ہے۔گوگل آفس میں اس کا باقاعدہ
مزید پڑھیے


فول سے نفرت ، پھول سے محبت!

اتوار 31 مارچ 2024ء
ظہور دھریجہ
اپریل لاطینی زبان کے لفظ Aprillis یا Aprire سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے پھولوں کا کھلنا ، کونپلیں پھوٹنا ، قدیم رومی قوم موسم بہار کی آمد پر دیوتا کی پرستش کرتی اور لوگ یکم اپریل کو دیوتا کو خوش کرنے کے لیے اُوٹ پٹانگ حرکتیں کرتے اور لوگ جھوٹ کا سہارا لیتے، آہستہ آہستہ یہ اپریل فول بن گیا، یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس کا آغاز 1508ء سے ہوا اور برطانیہ میں 18 ویں صدی میں اس کا رواج عام ہو گیا۔ اپریل فول کی وجہ سے دنیا میں بہت سے حادثات رونما ہو چکے
مزید پڑھیے


پاک امریکہ عجب تعلقات، عجب مجبوریاں(2)!

اتوار 31 مارچ 2024ء
فیصل مسعود
امریکی صدر نے طویل انتظار کے بعد بالآخر بذریعہ خط شہباز حکومت کے قیام پر گرم جوشی اور کئی معاملات پر تعاون کے اعادے کا اظہار کیا ہے۔اپنے 17مارچ کے اسی عنوان سے لکھے گئے کالم میں ہم پاک امریکہ تعلقات کی تاریخ کے ایک اجمالی جائزے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ امریکہ جمہوریت کا دشمن ہرگزنہیں ،پاکستان کے باب میں بس کچھ مجبوریاں آڑے آجاتی رہی ہیں۔ہم نے یہ بھی دیکھا کہ امریکہ کی پاکستان میں دلچسپی تاریخی طور پر واقعاتی (Transactional)رہی ہے۔چنانچہ سرخ آندھی کے خلاف سلک روٹ پر بندباندھنا ہو، گرم پانیوں تک چین
مزید پڑھیے


مقصدِ تخلیقِ زندگی کچھ اور ہے

اتوار 31 مارچ 2024ء
ڈاکڑ محمد فیصل علی
وہی ہے جس نے بھید وں بھری یہ کائنات تخلیق کی ۔یہ بھیدوں بھری کائنات جس میں اسرار در اسرار ہیں، غور کرنے والوں کے لئے نشانیاں ہیں ، راز ہیں۔وہ راز، جو کسی ریاضت کیش پر کھلتے ہیں اور خلوص والوں پر۔ وہ ،جو رائی کے دانے کے برابر بھی خلوص دیکھ لیتا ہے، وہ ،کسی خالص کو بے مراد نہیں رکھتا۔ سو کسی راز تک پہنچنا ہے تو پورے خلوص کے ساتھ ریاضت کا دامن تھام لیجئے۔ جان لیجئے، یہ کائنات اور خدائے واحد و یکتا کا کلام ایک مسلسل دعوت ِ فکر و عمل ہے۔ وہ کہتا ہے
مزید پڑھیے


سیاست کی ظرافت

اتوار 31 مارچ 2024ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
سوال تو بنتا ہے کہ شرافت کی ظرافت ہو سکتی ہے، صحافت کی ظرافت ممکن ہے، حتیٰ کہ آفت کی ظرافت کے نمونے بھی ملتے ہیں،تو پھر ایسے میں سیاست کی ظرافت کو بھلا کیا تکلیف ہے؟ ہمارے نزدیک مزاح یا ظرافت کی سب سے آسان تعریف یہ بنتی ہے کہ ’گری پڑی جزئیات کو پلکوں سے اٹھا کے ہونٹوں پہ سجانے کا نام مزاح ہے۔‘ حکیم جی فرماتے ہیں کہ موجودہ الیکشن میں عوام کی نظروں سے گری پڑی ’جزئیات‘ کو پلکوں کے چِمٹے سے اُٹھا کے جس طرح اسمبلی اور میڈیا کے ہونٹوں پر سجایا گیا
مزید پڑھیے


پاکستان کا فلسطینیوں کی حمایت کا اعادہ

اتوار 31 مارچ 2024ء
اداریہ
فلسطینی سفیر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ ہر فورم پر آواز بلند کرے گا‘ عالمی برادری فلسطینیوں کے تحفظ یقینی بناتے ہوئے غزہ میںا نسانی امداد پہنچانے کے لئے کوششیںکرے۔ اس میں شبہ نہیں کہ پاکستان اپنے قیام سے آج تک ہمیشہ فلسطینیوں کی حمایت کرتا رہا ہے یہی وجہ ہے کہ اس نے آج تک اسرائیل کے وجودکو تسلیم نہیں کیا اور اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر ہمیشہ فلسطینی موقف کو اجاگر کیا اور فلسطینیوں کی جدوجہد میں ان
مزید پڑھیے


پارلیمنٹ میں آلودہ پانی کی فراہمی کا انکشاف

اتوار 31 مارچ 2024ء
اداریہ
وفاقی دارالحکومت میں پارلیمنٹ ہائوس اور لاجز کے 10میں سے 9پانی کے سیمپلز مضر صحت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ پاکستان کونسل فار ریسرچ ان واٹر ریسورشز کی ایک رپورٹ کے مطابق ملک کی 80فیصد آبادی آلودہ اور مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہے۔ رپورٹ کے مطابق پانی میں آلودگی زیادہ تر فضلے میں پیدا ہونے والے جراثیموں ‘ زہریلی دھاتوں اور پانی میں حل شدہ مضر صحت عناصر نائٹریٹ اور فلورائیڈ کی صورت میں پائی جاتی ہے ،دیہی علاقوں میں 82فیصد نمونے آلودہ پائے گئے ہیں تو شہروں میں یہ تناسب اس سے بھی بدتر ہے ۔ایک محتاط
مزید پڑھیے


امریکی صدکا وزیراعظم پاکستان کو خط

اتوار 31 مارچ 2024ء
اداریہ
امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیراعظم شہبازشریف کو خط ارسال کیا ہے، جس میں شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر نیک تمنائوں کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں کسی بھی پاکستانی سربراہ مملکت سے امریکی صدر کایہ پہلا باضابطہ رابطہ ہے ،وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق امریکی صدر نے خط میں کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان شراکت داری دنیا اور ہمارے عوام کی سلامتی یقینی بنانے میں نہایت اہم ہے ، دنیا اور خطے کو درپیش وقت کے اہم ترین چیلنجز کا سامنا کرنے میں امریکا پاکستان کے
مزید پڑھیے


اسرائیل کے خاتمے کے آثار!

هفته 30 مارچ 2024ء
احمد جمال نظامی
ماہ مقدس رمضان المبارک میں بھی فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم و ستم پر مسلمان ممالک کوئی واضح موقف اختیار کرنے سے قاصر ہیں۔ اہل اسلام کی صفوں میں شدید غم و غضہ پایا جاتا ہے، جس سے اس تلخ حقیقت کی نشاندہی ہوتی ہے کہ عالم اسلام نہیں بلکہ عالم اسلام کے حکمران کسی کٹھ پتلی سے زیادہ کا درجہ نہیں رکھتے۔کسی بھی اسلامی ریاست کے داخلی معاملات کے صفحات پلٹ لیجیے ایک ہی مرض وبا کی شکل میں سامنے آئے گا یا تو او آئی سی میں شامل تمام مسلمان ممالک کے سربراہان کمزور ہونگے یا عیش
مزید پڑھیے


مرشد پاگل ہے

هفته 30 مارچ 2024ء
اقتدارجاوید
مرشد کا کہنا ہے کہ دوستی ہمیشہ پاگلوں سے کرو۔مرشد کی تمام باتیں اقوال ایسے ہوتے ہیں جو پہلی نظر میں سر سے گزر جاتے ہیں اور جب ان کے مفہوم کا پتہ چلتا ہے تو سیدھا دل میں جا کرتی ہیں۔اب یہی قول لیں اور سوچیں بھلا کوئی پاگلوں سے بھی دوستی کرتا ہے۔مرشد کا اسی قول سے متعلق ایک اور قول ہے کہ سمجھدار آدمی کو دوست نہ بنائیں۔اب یہ دونوں باتیں ایسی ہیں جو ہماری زندگی کے اصول و ضوابط کی ضد لگتی ہیں۔مرشد کے مریدان میں میری طرح کے بہت سارے " خلیفے" ہوتے ہیں وہ
مزید پڑھیے


انتخابی نظام بدلنا ہوگا

هفته 30 مارچ 2024ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
اس حقیقت سے تو انکار ممکن نہیں کہ پاکستان کا جمہوری سیاسی نظام عوام کی امنگوں کی ترجمانی کرنے میں ناکام رہا ہے اور یہ کہنے میں بھی کوئی عار نہیں ہے کہ اس سے نہ تو عوامی مفادات کا تحفظ ممکن ہو سکا ہے اور نہ ہی یہ اپنی کارکردگی کے تناظر میں جمہوری سماج کی ترقی میں کوئی کردار ادا کر سکا ہے۔ چھئتر(76 ) سال کی سیاسی اور غیر سیاسی تاریخ اسی ناکامی پر استوار رہی ہے۔ دستوری تقاضے کے مطابق پارلیمانی جمہوریت سیاسی نظام کی بنیاد ہے۔ اس کے سوا کوئی دوسرا سیاسی راستہ
مزید پڑھیے


سٹیٹ کرافٹنگ کا فقدان

هفته 30 مارچ 2024ء
نعیم قاسم
پاکستان کی سب سے بڑی بدنصیبی یہ ہے کہ ہم مستقبل پر نظر رکھنے کی بجائے ماضی کی الجھنوں میں پھنسے ہو ئے ہیں اور پسماندگی، جہالت اور سیاسی عدم استحکام کے منحوس دائرے میں محو سفر ہیں جسکی بڑی وجہ سٹیٹ کرافٹنگ کے ہنر سے نا آشنائی ہے۔ 75 سال سے پاکستان کی سیاست، معاشرت، معیشت، کلچر، تہذیب، تجارت اور ڈپلومیسی مسلسل زوال پذیر ہے۔ عوام کو نہ کبھی سول حکمرانی اور نہ ہی فوجی آمریت میں سکھ کا سانس ملا ہے۔ دولت کا ارتکاز ہمیشہ سے چند ہاتھوں میں موجود رہا ہے ۔ ڈپلومیسی کے
مزید پڑھیے


سب عدلیہ کو مضبوط کریں!

هفته 30 مارچ 2024ء
علی احمد ڈھلوں
پاکستان میں انصاف دینے والے ادارے یعنی عدالتیں اس وقت مشکلات کا شکار ہیں،،، یہ وہی عدالتیں ہیں جن کی رینکنگ دنیا بھر کے انصاف فراہم کرنے والے اداروں میں آخری نمبروں میں آتی ہیں۔ اس کی وجوہات بہت سی ہیں،یہ عدالتیں کبھی سیاسی لوگوں کے دبائو میں رہتی ہیں، کبھی عوامی دبائو میں تو کبھی اداروں کے دبائو میں۔ اسی وجہ سے میرٹ پر فیصلے آنا تو شاید ممکن ہی نہیں ہوتا۔ اور اب کی بار تو معاملہ اس قدر سنگینی اختیار کر گیا کہ سنبھلنا مشکل ہوگیا ہے۔ معاملہ کچھ یوں ہوا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے
مزید پڑھیے


زمین کس کی! مالک کون ؟ ……( 2)

هفته 30 مارچ 2024ء
آصف محمود
انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے (یونیورسل ڈیکلیئریشن آف ہیومن رائٹس) کے آرٹیکل 13 کی کلاز 2 کے مطابق ہر آدمی کا یہ حق ہے کہ وہ جب چاہے اپنے وطن لوٹ سکے ۔اس کے بعد جب اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت کا معاملہ اٹھا تو یہ رکنیت اسرائیل کو تین یقین دہانیوں کے بعد دی گئی۔ جس قرارداد میں اسرائیل کی رکنیت کا فیصلہ ہوا، وہ 11 مئی 1949ء کی قرارداد نمبر 273 ہے۔ اس قرارداد میں اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت تسلیم کرنے سے پہلے حوالے کے طور پر قرارداد نمبر 194 کا ذکر کیا گیا جس
مزید پڑھیے


غوثیہ کالج مظفرگڑھ کو بچانے کی ضرورت!!

جمعه 29 مارچ 2024ء
ظہور دھریجہ
مظفر گڑھ کے سردار کوڑے خان جتوئی نے غریب طلبہ کی تعلیم کیلئے ساڑھے بارہ ہزار ایکڑ زمین وقف کی مگر غریب طلبہ کی اعلیٰ تعلیم کے مقاصد پورے نہیں ہوئے، آج بھی غربت اور بیروزگاری کے باعث وسیب کے لوگ اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم نہیں دلوا سکتے والدین بچوں کو مدارس میں بھیجتے ہیں یا پھر وہاں جہاں مفت تعلیم حاصل ہو، یہ تو بھلا ہو میاں شہباز شریف کا کہ انہوں نے وسیب کی غربت اور پسماندگی کو سامنے رکھ کر وسیب میں دانش سکولوں کا اجراء کیا، جس سے وسیب کے غریبوں کو فائدہ ہوا ہے،
مزید پڑھیے