Common frontend top








کالم


آج کے کالم 

  


کالم آرکیو


بھارت میں اقلیتوں کے عالمی حقوق کی پامالی!

پیر 25 مارچ 2024ء
اداریہ
انسانی حقوق کے امریکی کانگریس کمشن نے اقلیتوں کے خلاف قوانین کے غلط استعمال کے باعث بھارت کو خصوصی تشویش کا ملک قرار دینے کی سفارش کی ہے۔ امریکی کانگریس کمشن 2020ء سے مسلسل انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی وجہ سے بھارت کو خصوصی تشویش کا ملک قرار دینے کی سفارش کرتا آ رہا ہے مگر امریکی حکومت بھارت کی بڑی منڈی اور امریکی مفادات کے باعث بھارت کے اقلیتوں کے خلاف انسانیت سوز مظالم سے آنکھیں بند کئے ہوئے ہے۔ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف حملوں پر نظر رکھنے والی ’’ہندو توا واچ‘‘ نامی تحقیقاتی کمیٹی کی
مزید پڑھیے


استحکام پاکستان کے لئے درکار قومی یکجہتی

پیر 25 مارچ 2024ء
اداریہ
یوم پاکستان کے موقع پر فوجی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ قوم مایوس نہ ہو پاکستان کو خود کفیل بنانے کے لئے حکومت پر عزم ہے۔وزیر اعظم ، سروسز چیفس اور سعودی وزیر دفاع کی موجودگی میں صدر مملکت نے کہا کہ کسی کو پاکستان کو غیر مستحکم نہیں کرنے دیں گے۔صدر مملکت نے خطے میں عدم استحکام کی بڑی وجہ کشمیر پر بھارتی قبضے کو قرار دیا۔صدر مملکت کا یہ کہنا بجا ہے کہ بڑے تنازعات کی موجودگی میں جنوبی ایشیا اور پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کیا جارہا
مزید پڑھیے


صلہ و ستائش سے بے نیاز باہمت آدمی

اتوار 24 مارچ 2024ء
امتیاز احمد تارڑ
محدود وسائل کے باوجود محمد ی آئی ہسپتال جو کام کر رہا ہے، وہ آب زر کے ساتھ لکھنے کے لائق ہے ۔ایک عام آدمی اگر نیت کر لے کہ اس نے کے ٹوکی چوٹی سر کرنی ہے تومشکل نہیں ۔انسان پہاڑوں کو چیر کر نئی دنیا بسا سکتا ہے۔ایسے ہی محمدی آئی ہسپتال کے روحِ رواں محمد شفیق جنجوعہ اور ان کے باہمت بیٹوں نے ایک نئی دنیا تخلیق کر رکھی ہے ۔یہ ہسپتال میرے گھر کے قریب ہے ،جب کبھی ضرورت پڑتی ہے ۔تو برادرِ محترم ندیم احمد کو فون کرتا ہوں اور اسی بہانے ہسپتال کے وزٹ
مزید پڑھیے


ایک اچھا اور یادگار قدم

اتوار 24 مارچ 2024ء
پروفیسر تنویر صادق
جب سے حکومتی سطح پر بین الصوبائی بھائی چارے اور باہمی میل جول کو پروان چڑھانے کے لئے ملک کی تمام یونیورسٹیوںمیں تمام صوبوں کے بچوں کو داخلہ دینے کا اہتمام کیا ہے ، یونیورسٹیوں کے ماحول میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے۔ کچھ تبدیلی مثبت ہے اور کچھ منفی۔مگر کیا کیا جائے کہ ہر طرح کی تبدیلی یونیورسٹی انتظامیہ کو ہر صورت بھگتنا پڑتی ہے۔ اب یہ تبدیلی یونیورسٹی کی جڑوں میں بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے۔پہلے تو نئے طلبا نے اپنے صوبوں کے حوالے سے کچھ کونسلیں بناتے مگر اب تو یونیورسٹیوں میں رنگ برنگی کونسلیں وجود
مزید پڑھیے


اخلاقی قدروں کی اہمیت!!

اتوار 24 مارچ 2024ء
شیراز خان
راولپنڈی کی ایک عالیشان جامع مسجد میں فجر کی نماز کے بعد خطیب امام فرمانے لگے بظاہر ہمارا ملک تو اسلامی ہے لیکن کیا ستم ظریفی ہے رمضان المبارک کی بابرکت ساعتوں میں PSL منعقد ہو رہا ہے۔ امام صاحب نے اپنی ذاتی کیفیت بھی بیان کی کہ کس طرح نوجوان رات کو مسجد کے احاطے میں کرکٹ کھیلتے رہے ہیں اور گیند کس طرح مسجد کے در و دیوار کو لگتی رہی ۔ مسجد تو اللہ کا گھر ،عبادت اور احترام کی جگہ ہوتی ہے جبکہ موٹرسائیکلوں کے سائلنسر نکال نوجوان دوسروں کی نیندیں حرام کرتے رہتے
مزید پڑھیے


مسلم دنیا کے مردہ ضمیر کے نام

اتوار 24 مارچ 2024ء
سعدیہ قریشی
یہ تقریر فن خطابت اور متن کی فصاحت و بلاغت کاایک شاندار نمونہ ہے۔ کاش کہ او آئی سی کا ایک ہنگامی اجلاس بلایا جائے، جس میں 57 مسلمان ملکوں کے نمائندے موجود ہوں اور ایک بڑی سکرین پر اس ویڈیو کو سنایا بھی جائے اور دکھایا بھی جائے اور اس وقت تک یہ عمل دہرایا جائے جب تک ستاون اسلامی ملکوں کے نمائندوں کے ضمیر نہیں جاگتے۔ پھر ایک خیال آیا کہ عرب لیگ کے ممبر ملکوں کے نمائندوں کا ایک اجلاس ہو اور اس اجلاس کایک نکاتی ایجنڈا اسی تقریر کی سماعت گری ہو۔کیا خبر کے جذبہ ایمانی
مزید پڑھیے


راج نیتی کا کھیل اور ہمارے شہدائ!

اتوار 24 مارچ 2024ء
فیصل مسعود
16مارچ کی شب مائوں کے جگر گوشے گھروںکی عافیت سے میلوں دُور سنگلاخ گھاٹیوں میں وطن کی سرحدوں کی نگہبانی پرمامور تھے۔ اسی رات کے پچھلے پہر جب روشنیوں میں نہاتے شہر اور بستیاں سحری کے لئے بیدار ہوئے تو وطن کے بیٹے تاریکی میں حملہ آور ہونے والے دہشت گردوں کے ساتھ نبرد آزما تھے۔ معرکے میں سات خاکی پوشوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔ ان شہیدوں کا تعلق کسی ایک صوبے، ایک شہر، ایک مسلک یا کسی ایک سیاسی جماعت سے نہیں تھا۔ یہ سب پاک فوج کے افسر اور جوان تھے۔ شہید کرنل کے جسدِخاکی کو صدرِ
مزید پڑھیے


ہم بھنور میں کیوں پھنس گئے؟

اتوار 24 مارچ 2024ء
سہیل دانش
یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کوئی گڑھی ہوئی کہانی نہیں ہے کہ 1947 سے پہلے پاکستان اور بھارت میں منقسم سرزمین نہیں تھی یہ علاقہ یونائیٹڈ انڈیا کہلاتا تھا۔ پاکستان کی پہلی اسمبلی کے 53 ارکان تھے ان میں 13 غیر مسلم تھے یہ لوگ شرح میں 25 فیصد بنتے تھے گویا پاکستان کے بنانے والوں نے 25 فیصد غیر مسلموں کو مملکتِ خداداد کا حصہ تسلیم کیا تھا۔ 1951ء تک پاکستان کی کل آبادی کا 24 فیصد غیرمسلموں پر مشتمل تھا۔ ہم مسلمان 7 دھائیوں سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد آج 3 کروڑ سے بڑھ کر 24 کروڑ
مزید پڑھیے


امریکی امورِ خارجہ کمیٹی میں پاکستانی الیکشن پرقرارداد منظور

اتوار 24 مارچ 2024ء
اداریہ
امریکی ایوان نمائندگان کی فارن افیئرز کمیٹی نے پاکستان کے اندر جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی پاسداری کی متقاضی ایک قراردار صفر کے مقابلے میں پچاس ووٹوں سے منظور کر لی ہے۔ قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں انتخابات کے اندر مداخلت اور بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرائی جائیں۔ اب یہ بل امریکی ایوان نمائندگان کو بھجوایا جائے گا۔امریکہ اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم ہیں ،لیکن اس کا یہ قطعا مطلب نہیں کہ امریکہ پاکستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت کرے۔پاکستان میں الیکشن کا مرحلہ خوش اسلوبی سے طے ہوا ہے ۔ایک
مزید پڑھیے


یوم پاکستان اور قومی تقاضے

اتوار 24 مارچ 2024ء
اداریہ
ملک بھر میں ہفتہ کے روز یوم پاکستان انتہائی ملی جوش و جذبہ سے منایا گیا اور پاکستان سمیت آزاد کشمیر اور دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں میں 23مارچ یوم پاکستان کی تقاریب منعقد کی گئیں۔ یوم پاکستان کی سب سے بڑی تقریب شکرپڑیاں گرائونڈ میں مسلح افواج کی پریڈ تھی جس کے مہمان خصوصی صدر مملکت آصف علی زرداری تھے ‘ وزیر اعظم شہباز شریف ، چاروں صوبائی گورنروں ‘ وزرائے اعلیٰ و وفاقی وزراء سپیکر اور دیگر اہم شخصیات نے پریڈ دیکھی۔ یوم پاکستان کے دن وفاقی دارالحکومت الام آباد میں 31اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21‘21توپوں کی سلامی
مزید پڑھیے


ریکوڈک۔بلوچستان کی خوشحالی کا منصوبہ

اتوار 24 مارچ 2024ء
اداریہ
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے ریکوڈک منصوبہ بلوچستان اور علاقے کی ترقی کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گا ، اس منصوبے سے صوبے کی ترقی اور لوگوں کی خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔بلوچستان پاکستان کا رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا اور آبادی میں سب سے چھوٹا صوبہ ہے۔ آبادی کم ہونے کے باوجود پسماندگی اور غربت میں خطرناک حد تک اضافہ کی وجہ سے بلوچ قوم میں تک احساس محرومی پایا جاتا ہے حالانکہ بلوچستان کو قدرت نے بیش بہا خزانوں سے نوازا ہے مگر قبائلی نظام اور مقامی سرداروں کی باہمی مخاصمت
مزید پڑھیے


داخلی معاملات میں مداخلت کی گونج ؟

هفته 23 مارچ 2024ء
احمد جمال نظامی
امریکہ کے جنوبی اور وسطی ایشیا کے نائب وزیر خارجہ ڈونلڈ لو نے امریکی ایوان نمائندگان کی ذیلی کمیٹی میں پاکستان کے الیکشن سے متعلق اجلاس میں پیش ہو کر بیان دیا ہے کہ سائفر کو امریکی سازش کہنے کا بانی پی ٹی آئی کا الزام سراسر جھوٹ ہے۔ ڈونلڈلو کے بیان کے دوران ’’جھوٹ جھوٹ‘‘ کے نعرے بھی لگے، اس کے علاوہ انھوں نے پاکستان کے معاشی چیلنجز اور قرضوں کے بوجھ میں اضافے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وطن عزیز پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کی گونج اس وقت پوری دنیا میں ہے۔ ڈونلڈ لو
مزید پڑھیے


پرویز الٰہی ۔۔ وفاداری کی اتنی بڑی سزا ؟

هفته 23 مارچ 2024ء
علی احمد ڈھلوں
تحریک انصاف کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور معروف سیاسی خاندان سے تعلق رکھنے والے چوہدری پرویز الٰہی آج کل بانی تحریک انصاف کے ساتھ وفاداری نبھانے کی وجہ سے اینٹی کرپشن سمیت دیگر مقدمات میں اڈیالہ جیل میں اسیر ہیں۔ چلیں مان لیتے ہیں کہ پاکستانی سیاستدانوں کے لیے جیل اُن کا اوڑھنا بچھونا ہوا کرتی ہے۔ ایک تازہ رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے اڈیالہ جیل کے واش روم میں گر کر زخمی ہوئے ہیں، یہ رپورٹ کسی اور نے نہیں بلکہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے جمع کروائی ہے، جس میں مزید
مزید پڑھیے


یوم قرارداد پاکستان کا پیغام !

هفته 23 مارچ 2024ء
ظہور دھریجہ
وقت اور حالات تبدیل ہونے کے ساتھ ساتھ حکومت بھی تبدیل ہوئی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ قومی تہوار نئی سوچ اور نئے آئیڈیاز کے ساتھ منائے جائیں اور ملک و قوم کے بہترین مفاد میں فیصلے کئے جائیں۔ مسلم لیگ کا جہاں قیام عمل میں لایا گیا، ہم نے وہ جگہ فراموش کی تو وہاں کی باسیوں نے ہمیں فراموش کر دیا اور وہ الگ ہو گئے، جس اسمبلی نے پاکستان کیلئے قرارداد پاس کی وہاں بھی محبت کی کوئی نشانی یا یادگار قائم نہیں کی گئی جس کی بناء پر وہ ناراض نظر آتے ہیں اور
مزید پڑھیے


قراردادِ پاکستان کے ہم عصر ڈاکٹر خواجہ محمد زکریا

هفته 23 مارچ 2024ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اس بات میں رتی برابر شک نہیں کہ لمحۂ موجود میں ’استادا لاساتذہ‘ جیسی بھاری بھرکم ترکیب جس قدر عمدگی اور اعتماد کے ساتھ استادِ محترم جناب پروفیسر ڈاکٹر خواجہ محمد زکریا کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے، شاید اس وقت کوئی دوسری ایسی علمی، ادبی ہستی صفحۂ قیاس و قرطاس پہ نشان زد کرنا مشکل کام ہے۔ خواجہ صاحب آج بطور پروفیسر امریطس اورینٹل کالج کے جس کمرے میں بیٹھتے ہیں، وہیں ان کو پہلی بار مَیں نے اڑتیس سال پہلے دیکھا تھا، جب 1986ء میں شیخوپورہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے خاندان کی تعلیمی روایات
مزید پڑھیے