معزز قارئین!۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا آئندہ اجلاس 17 ستمبر 2019ء کو شروع ہونے والا ہے ۔ شیڈول کے مطابق 27 ستمبر کو وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے اور 28 ستمبر بھارتی وزیراعظم مسٹر نریندر مودی ۔ 27 ستمبر کو ’’جمعتہ اُلمبارک ‘‘ (Friday) ہوگا اور 28 ستمبر کو ’’ہفتہ ‘‘ (Saturday) ۔ جمعتہ اُلمبارک کو ہم مسلمان اپنی اپنی قریبی مسجد میں نمازِ جمعہ ادا کرتے ہیں ۔ ماہِ رمضان کے آخری جمعہ کو ’’ جمعتہ الوداع ‘‘ کہا جاتا ہے ۔ جمعہ کی فضیلت یہ ہے کہ ’’ یہ دِن ہفتے کے سارے دِنوں کا سردار ہے ‘‘۔حدیث رسولؐ کے مطابق ’’ جمعہ سب سے بہتر دِن ہے ، جس پر آفتاب طلوع ہوتا ہے ‘‘۔ آج جمعتہ اُلمبارک ہے اور جمعہ کے دِن پاکستان کی تاریخ میں آج پہلی مرتبہ حکومت ِ پاکستان ، پاک فوج اور پاکستانی قوم کی طرف سے متحد ہو کرایک ایسا دِن منا رہی ہے ، جس کی مثال پہلے نہیں ملتی ۔ ’’آج بارہ بجے سے لے کر ساڑھے بارہ بجے تک پوری قوم کشمیریوں سے یکجہتی کرے گی ، جس کے آغاز میں ملک بھر میں "Siren" بجائے جائیں گے ۔ پاکستان کا قومی ترانہ اور کشمیر کا ترانہ بھی بجایا جائے گااور اِس دَوران بارہ بجے سے بارہ بج کر 5 منٹ تک تمام گاڑیاں اور عوام کھڑے ہو جائیں گے ۔ وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ اپنے اپنے ارکان اسمبلی کے ہمراہ متعلقہ سیکرٹریٹ اور آفس کے سامنے جمع ہونے والوں کی قیادت کریں گے ‘‘۔ پروگرام کے مطابق ’’ملک بھر میں عوام ، دفاتر ، گھروں ، مارکیٹوں ، شاپنگ پلازوں سے باہر آ کر سڑکوں اور گلیوں میں جمع ہوں گے ، اِسی طرح ملک بھر کے تمام اضلاع میں بھی احتجاج کِیا جائے گا ۔ احتجاج کی جگہ کا تعین کا ٹاسک ڈپٹی کمشنر صاحبان کو دے دِیا گیا ہے ۔ عوامی نمائندے اپنے اپنے حلقوں میں احتجاج کی قیادت کریں گے ، جس میں سِول سوسائٹی اور طلبہ بھی شرکت کریں گے ۔ مساجد میں نمازِ جمعہ کے بعد مظلوم کشمیریوں کی آزادی کے لئے خصوصی دُعائیں مانگی جائیں گی‘‘۔ معزز قارئین!۔ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے اعلان کِیا گیا ہے کہ ’’ کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے لئے پاکستانی قوم کے احتجاج کا سلسلہ 27 ستمبر تک جاری رہے گا ‘‘(یعنی۔ 30 اگست بروز جمعہ ۔ 6 ستمبر بروز جمعہ ۔ 13 ستمبر بروز جمعہ ۔ 20 ستمبر بروز جمعہ اور 27 ستمبر بروز جمعہ تک ) ۔ 27ستمبر کو جب ، وزیراعظم عمران خان ، جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہُوئے ، حُریت پسند ( اور مظلوم ) کشمیریوں کا مقدمہ عالمی برادری کے سامنے پیش کریں گے تو، یقین کِیا جاسکتا ہے کہ ’’ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ، عالمی برادری میں سے اِنسانی حقوق کے علمبردار اُن ملکوں کے قائدین یا نمائندوں کے دِلوں پر کچھ نہ کچھ تو اثر ضرور ہوگا؟۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے شیڈول کے مطابق ’’ 28 ستمبر کو ’’ ہفتہ ‘‘ (Saturday) کے دِن نریندر مودی کا خطاب ہوگا ۔ "Saturday" دراصل "Sabbath Day" (یوم ِ سبت ) ہے ۔ یہودیوں کا ۔ آرام اور عبادت کا دِن۔عیسائیوں کے آرام اور عبادت کا دِن ’’ اتوار ‘‘ (Sunday) ہے۔ عیسائیوں کے عقیدے کے مطابق اُس روز جمعہ کا دِن تھا جب یہودی قوم ’’سازش‘‘ ( مخالفت سے ) حضرت عیسیٰ ؑ کو صلیب کی طرف لے گئی تھی۔ اُس جمعہ کو ’’جمعتہ اُلصلبوت ‘‘ منایا جاتا ہے ۔ ہم مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق ’’ اللہ تعالیٰ!۔ نے حضرت عیسیٰ ؑ کو زندہ آسمانوں پر اُٹھا لیا گیا تھا اور قیامت سے پہلے اُن کا پھر زمین پر نزول ہوگا اور وہ ’’ کانا دجّال ‘‘ کی حکومت کو ختم کر دُنیا میں امن و چین قائم کردیں گے ‘‘ لیکن، عجیب بات ہے کہ ’’ عیسائیوں نے حضرت عیسیٰ ؑکے خلاف سازش کو معاف کردِیا ہے اور دونوں قومیں ہفتے میں دو چھٹیاں مناتی ہے ‘‘۔"Sabbath Day" اور "Sunday" کو ۔ پاکستان سمیت کئی دوسرے ملکوں میں بھی ہفتہ اور اتوار کو دو چھٹیاں منائی جاتی ہیں ۔ معزز قارئین!۔ ہندو قوم ’’منگل ‘‘ (Tuesday) کو اپنا مبارک دِن قرار دیتی ہے۔ ہندی اور سنسکرت زبانوں میں منگل ؔکے معنی ہیں ۔ ’’ نیک ، مبارک، خیریت ، بہبود ، خُوشی ، نیکی ، سرُور ، عافیت، رونق ، چہل پہل اور خُوشی کا گیت‘‘۔ کسی پرانے ویرانے میں رونق ہو جائے یا کسی کو سامان عشرت مہیا ہوجائے تو، کہا جاتاہے کہ ’’ جنگل میں منگل ہوگیا‘‘ لیکن ، ریکارڈ کے مطابق بھارتی وزیراعظم کی 26 اگست 1968 ء کو بھارت کے صوبہ گجرات کے گائوں ’’راجوسانا‘‘ کی ٹیچر یشودھا بَین سے شادی ہُوئی تو، وہ ’’ سوموار‘‘ (Monday) کا دِن تھا۔ مودی جی نے یشودھا بَین سے شادی تو، کرلی تھی لیکن، کچھ ہی دِنوں بعد اُن سے قطع تعلق کرلِیا تھااور تین سال بعد باقاعدہ اعلان کردِیا تھا کہ ’’ مَیں تو’’ سنیاسی ‘‘ (تارک اُلدنیا ، جوگی ، عابد، زاہد ) ہوگیا ہُوں ‘‘۔ 26 مئی 2014ء کو جب نریندر مودی نے پہلی بار وزارتِ عظمیٰ کا حلف اُٹھایا تھا تو اِس پر مَیں نے اپنے 28 مئی 2014ء کے کالم میں لکھا تھا کہ ’’ہندوئوں کے باپو شری موہن داس کرم چند گاندھی تو، بہت ساری اولاد پیدا کر کے ، بڑھاپے میں سنیاسیؔ ہوگئے تھے ‘‘ اور پھر اُنہوں نے کہا تھا کہ ’’ اب میرے اور میری پتنی کستورا بائی سے تعلقات بھائی اور بہن کے سے ہیں ‘‘ لیکن، مودی جی نے تو ( فی الحال ) یشودھا بَین جی کے بارے میں اِس طرح کا کوئی اعلان نہیں کِیااور اُنہیں ( اُن کی اور اپنی زندگی ہی میں) بھگوان کے سپرد کردِیا ہے ۔ ہندو قوم میں ایک رسم ہے کہ ’’ شادی کے وقت دُلہا ، اپنی دُلہن کے گلے میں ایک دھاگہ ڈالتا ہے جسے ’’ منگل سوتر‘‘ کہا جاتا ہے ۔ اُس کے بعد ، پنڈت منتر پڑھتا ہے اور دُلہا دُلہن کے پھیرے ہوتے ہیں ۔ میرے خیال کے مطابق شری نریندر مودی نے ، اپنی دُلہن یشودھا بَین جی کے گلے میں ’’ منگل سوتر‘‘ نہیں ڈالا ہوگا؟۔ شاید اِسی لئے اُن کی اور اُن کی (غیر طلاق یافتہ ) بیوی کی شادی ناکام ہو گئی۔ اِس سے ثابت ہُوا کہ ’’ سوموار ‘‘ (Monday) کا دِن شری نریندر مودی کے لئے بہت بھاری ہے۔ یہ محض اِتفاق ہے کہ ’’ 5 اگست 2019ء کو بھی سوموار (Monday) تھا۔ جب شری نریندر مودی نے تباہی و بربادی کے دیوتا ’’ شِوا‘‘ کو خُوش کرنے کے لئے مقبوضہ کشمیر کے حُریت پسند وں (اور پُر امن کشمیریوں) کو چھیڑ کر ، باقاعدہ ’’ پنگا‘‘ لے لِیا ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ ’’ یہ پنگاؔ مودی اور اُن کے اگلے پچھلوں کو بہت مہنگا پڑے گا‘‘۔ ’’جمعتہ اُلمبارک کو یوم دفاع !‘‘ اِمسال 6 ستمبر کو ’’ یوم دفاع پاکستان ‘‘ بھی جمعتہ اُلمبارک کو منایا جائے گا۔ پاک فوج کے ترجمان ، ڈائریکٹر جنرل آئی۔ ایس ۔ پی ۔ آر میجر جنرل آصف غفور نے بھی اعلان کردِیا ہے کہ ’’ کشمیر بنے گا پاکستان ‘‘ یوم دفاع کی تقریبات میں شامل ہوگا ‘‘۔ 1966ء سے میرے ایک لاہور ی دوست ( ماہر تعلیمات ) سیّد محمد یوسف جعفری کے چھوٹے بھائی کرنل (ر) سیّد محمد ایوب جعفری 1999ء میں پاک فوج سے ریٹائر ہوگئے تھے ۔ کل میری مزاج پُرسی کو آئے تو، میرے ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے مجھے بتایا کہ ’’ گذشتہ 30 سال سے پاک فوج کے جوانوں کو "Parade"کے وقت "Left----Right" کے بجائے ، اردو میں’’ دائیں پھر ۔ بائیں پھر ‘‘ کہا جاتا ہے اور "Quick March" کو ’’جلدی چل ‘‘ ۔ معزز قارئین!۔ پاک فوج کے اپنے قواعد و ضوابط ہیں ، اُس کے سربراہ جانیں اور اُن کا کام لیکن، جب ، ’’امیر جمعیت عُلماء اسلام ‘‘ (فضل اُلرحمن گروپ ) اپنی تقریروں اور بیانات میں "Million March" اور "Long March" کی اصطلاحات استعمال کرسکتے ہیں تو، کیوں نہ مَیں آج اپنے کالم کا عنوان ’’ کشمیریوں سے یکجہتی ، بروز جمعہ!"Quick March"۔رکھ دوں؟۔