اسلام آباد؍ کراچی (سپیشل رپورٹر؍ سٹاف رپورٹر؍ 92 نیوز رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ بشیرمیمن کو جسٹس فائزعیسیٰ کیخلاف کبھی کیسزبنانے یاتحقیقات کانہیں کہا، بشیر میمن کومریم نواز،ن لیگ یاپیپلزپارٹی کیخلاف کیسزکاکبھی نہیں کہا،بشیرمیمن صرف اومنی گروپ کی جے آئی ٹی میں پیشرفت پربریف کرتے تھے ۔اینکرپرسنزسے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ بشیرمیمن جوبھی بات کررہاہے ، جھوٹ ہے ، بشیرمیمن نے آصف زرداری سے متعلق کیسزپرایک باراپ ڈیٹ کیاتھا،ریفرنس فائل کرنے کاکام بشیرمیمن کاتھاہی نہیں توان سے کیوں کہتا، بشیرمیمن کواس سے پہلے کوئی خاص جانتاتک نہیں تھا۔عمران خان نے کہا کابینہ میٹنگ میں ضرورکہاتھاخواجہ آصف کیخلاف تحقیقات ہونی چاہیئں،کہاتھاتحقیقات کریں یہ کیسے ہوسکتاہے وزیرخارجہ اوردفاع غیرملکی اقامہ اورتنخواہ لیتاہو،خواجہ آصف کیس کی تحقیقات کافیصلہ کابینہ اجلاس میں بھی کرچکے تھے ،بشیرمیمن کوصرف خواجہ آصف کے اقامے کے معاملے پرتحقیقات کاکہاتھا،جہانگیرترین کے معاملے پرملنے والے وفدنے جوڈیشل کمیشن بنانے کاکہا، جہانگیرترین کے معاملے میں انصاف ہوگا،علی ظفردیکھیں گے کہیں کوئی اثرورسوخ تواستعمال نہیں کررہا۔ وزیر اعظم نے اسلام آباد میں روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا سعودی عرب میں ہمارے سفارتخانے نے اوورسیز پاکستانیوں کا خیال نہیں کیا، سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے کے معاملے کی انکوائری کروا رہا ہوں، اضافی عملہ واپس بلا رہے ہیں،90لاکھ پاکستانی تارکین وطن ہمارا اثاثہ ہیں،جب تک ملکی برآمدات میں اضافہ نہیں ہوتا تب تک تارکین وطن اس خلیج کو دور کرنے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا پاکستان کا مسئلہ یہ ہے کہ یہاں کسی نے اپنی برآمدات بڑھانے پر غورنہیں کیا،طویل المدتی منصوبہ بندی کا فقدان بھی ہمارا المیہ رہا ہے ،30سال میں ڈالر کی کمی اور برآمدات کم ہونے کی وجہ سے 20بار عالمی مالیاتی فنڈ کے پاس جانا پڑا،جب تک ہماری برآمدات نہیں بڑھتیں، ہمیں اوورسیز پاکستانیوں پر انحصار کرنا ہوگا۔وزیر اعظم نے کہا شوکت ترین جب پہلے وزیر خزانہ تھے تب انہوں نے ترسیلات زر بڑھانے کے لئے کام کیا ،اب یہ دوسری بار ہورہا ہے ۔گورنرسٹیٹ بنک رضا باقر نے کہا روشن سماجی خدمت وزیراعظم عمران خان کے مشن کا عکاس ہے ،اوورسیز پاکستانی باہر بیٹھ کر گاڑی خرید سکتے ہیں۔وزیراعظم نے راوی سٹی اور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے راوی سٹی منصوبے کی اہمیت اجاگر کی اور کہا یہ منصوبہ ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے جو معاشی ترقی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے ،منصوبے میں گرین ایریاز کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ۔وزیر اعظم نے قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن و ڈویلپمنٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ تعمیراتی منصوبوں کے حوالے سے منظوری کا عمل مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے ، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے جنگلات کا تحفظ ضروری ہے ، ریکارڈ ڈیجٹیلائز ہونے سے قبضہ مافیا اور غیر قانونی تجاوزات کا تدارک کرنے میں بھی مدد ملے گی۔