اسلام آباد،لاہور(سپیشل رپورٹر،سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) مولانا فضل الرحمان نے 26جون کواپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیزکانفرنس منعقد کرنے کااعلان کردیا، ترجمان جے یوآئی کے مطابق اے پی سی 26جون بروز بدھ صبح 11بجے اسلام آباد میں مولانافضل الرحمان کی زیر صدارت ہوگی، اے پی سی بلانے کافیصلہ تمام اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے کیاگیا، اے پی سی میں شہبازشریف،بلاول بھٹوزرداری شریک ہونگے ، اے این پی و اپوزیشن جماعتوں کے قائدین بھی شریک ہوں گے ، اے پی سی میں حکومت مخالف تحریک چلانے سے متعلق فیصلہ کیاجائے گا، اے پی سی میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پربھی غور کیاجائیگا۔ چیئرمین سینٹ کی تبدیلی کو بھی ایجنڈے میں شامل کر لیا گیاہے ۔ادھرآل پارٹیز کانفرنس میں جماعت اسلامی کو شرکت کی دعوت دینے کیلئے جمعیت علماء اسلام کے امیرمولانا فضل الرحمن نے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق سے میاں اسلم کی رہائشگاہ پرملاقات کی ۔ملاقات میں جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ،مولانا عبدالغفور حیدری اور میاں اسلم بھی شریک تھے ۔ملاقات میں ملکی موجودہ سیاسی صورتحال اور اپوزیشن کی مجوزہ اے پی سی کی تاریخ، مقام اور ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔حکومتی پالیسیوں اور مہنگائی کیخلاف جماعت اسلامی کے جاری احتجاج پربھی بات چیت ہوئی، مولانا فضل الرحمان کے ملک بھر میں جاری ملین مارچ بھی زیر بحث آئے ۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران جماعت اسلامی نے مسلم لیگ ن اورپیپلز پارٹی کی کسی براہ راست یابالواسطہ تحریک میں شمولیت سے صاف انکار کردیا۔ جماعت اسلامی کسی بھی قسم کی تحریک اپنے ہی پلیٹ فارم سے چلائیگی اور خاندانی سیاست اگلی نسلوں کو منتقل کرنے کیلئے جماعت کندھے فراہم نہیں کریگی۔ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں شمولیت کرنی ہے یا نہیں، مشاورت سے فیصلہ کیا جائیگا۔جمعیت علماء اسلام ف کے سینیٹر مولانا عبد الغفورحیدری کا کہنا تھا کہ سینیٹر سراج الحق سے ملاقات میں اے پی سی میں شمولیت کی بات کی کیونکہ جماعت اسلامی ایم ایم اے کاحصہ ہے ،جماعت اسلامی نے اے پی سی میں شمولیت سے انکارنہیں کیا البتہ انہوں نے مشاورت کاوقت مانگاہے ، ملاقات میں تحریک چلانے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔