لاہور(اپنے رپورٹر سے ) لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین ایس ایم عمران، ایم پی اے سعدیہ سہیل رانا، گورننگ باڈی کے ممبر عامر ریاض قریشی اور ڈائریکٹر جنرل محمد عثمان معظم نے ماہرین پر مشتمل ریگولیشنز کمیٹی کے ارکان کے ہمراہ گزشتہ روز لاہور میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی حوصلہ افزائی کے سلسلے میں منظور کئے جانے والے ایل ڈی اے بلڈنگ اینڈ زوننگ ریگولیشنز2019ئکے بارے میں بریفنگ دی۔ اس موقع پر آرکیٹیکٹ خالد عبد الرحمن، انجینئر اکبر شیخ اورچارٹرڈ ٹاؤن پلانر خرم فرید نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کر تے ہوئے بتایا کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے کثیر المنزلہ عمارتوں کی حوصلہ افزائی اورزرعی مقاصد کے لئے استعمال ہونے والی قیمتی اراضی کے تحفظ کے لئے حکومت کے ویژن کو عملی شکل دے دی ہے کیونکہ اس زرعی اراضی پر رہائشی سکیموں کے بے ہنگم پھیلاؤ کے باعث زرعی پیداوار کے لئے دستیاب رقبے میں کمی ہو رہی تھی ۔ اب 10مرلے کے پلاٹ پر بھی رہائشی اپارٹمنٹ تعمیر کئے جا سکیں گے تاکہ ان سے کم آمدنی والے افراد فائدہ اٹھا سکیں ۔ اپارٹمنٹ بلڈنگز کی عمارتوں کی حد اونچائی 80فٹ سے بڑھا کر120فٹ کر دی گئی ہے ۔آٹھ کنال اور اس سے زیادہ رقبے کے پلاٹ پر اپارٹمنٹ بلڈنگ کی اونچائی کی حد 160فٹ کر دی گئی ہے ۔ پلاٹ کے سائز کو پیش نظر رکھتے ہوئے کمرشل عمارت کی بلندی کی حد120فٹ تک ہو سکتی ہے ۔کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لئے انڈسٹریل پلاٹ پر عمارت کی بلندی 90فٹ تک کر دی گئی ہے ۔ کمرشل عمارتوں اور بڑے ہالز میں چھوٹے کاروبار کی حوصلہ افزائی کے لئے چھوٹے سائز کی دکانوں کی تعمیر کی اجازت دی گئی ہے ۔ تعمیراتی قواعد کی ناقابل معافی خلاف ورزیوں میں سے 10فیصد کو جرمانے کی ادائیگی کے بعد قابل معافی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس مقصد کے لئے ایک شکایات کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔