کراچی (سٹاف رپورٹر)کراچی میں وزیراعلیٰ ہاؤس پراحتجاج کی کوشش پرپولیس پروفیسرزاور لیکچررزپرٹوٹ پڑی،لاٹھی چارج اورواٹرکینن کا بے دریغ استعمال کیا اور3خواتین سمیت47 اساتذہ کو گرفتارکرکے مقدمہ درج کرلیا ہے ۔پولیس تشدد کے بعدمظاہرین نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ لگا لیا،مطالبات کی منظوری اورگرفتارساتھیوں کی رہائی کیلئے تدریسی عمل معطل کرنیکی دھمکی دیدی۔پروفیسراورلیکچررزنے ٹائم سکیل ودیگرمطالبات کی منظوری کیلئے ریڈ زون میں داخل ہوکروزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کی کوشش کی تھی۔ پہلے پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی تاہم مذاکرات کی ناکامی پرپولیس ایکشن میں آگئی۔ زیرحراست اساتذہ کومختلف تھانوں میں بندکیاگیا ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان نے وضاحتی بیان میں کہا کہ چپ تعزیہ کے باعث دفعہ 144 نافذ ہونے کے باوجود سرکاری کالج کے اساتذہ نے ریلی نکالی اورریڈ زون میں پابندیوں کی خلاف ورزی کی جسکے باعث ناخوشگوارصورتحال پیدا ہوئی۔ پی ٹی آئی رہنماؤں حلیم عادل شیخ اورارسلان تاج نے پولیس تشددکی مذمت کی ہے ۔