کراچی (رپورٹ :ایس ایم امین) سندھ حکومت کی مدد سے ریلوے کی 4 ارب روپے مالیت کی 2 ہزارایکڑاراضی واگزارکرانے کیلئے بڑے آپریشن کا فیصلہ کرلیاگیا،کراچی سکھرڈویژن کی حدود میں ریلوے کی اراضی واگزارکرانے کیلئے گرینڈ آپریشن کی منظوری دیدی گئی،قابضین کیخلاف مشترکہ کارروائی سے قبل سندھ حکومت اورریلوے حکام کی طرف سے آج نوٹس جاری کئے جائیں گے ،وفاقی وزارت ریلوے اورسندھ حکومت نے کراچی سرکلرریلوے کی بحالی کیلئے وسائل جمع کرنیکی غرض سے ریلوے کی 4 ارب سے زائد مالیت کی 2 ہزارایکڑاراضی واگزارکرانیکی حکمت عملی طے کرلی جس پرآج سے عملدرآمد شروع کیا جائیگا،معتمد ترین سرکاری ذرائع اورپاکستان ریلوے کے ارسال کردہ ایک خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ میں ریلوے کی اراضی واگزارکرانے کیلئے وزارت ریلوے اورسندھ حکومت مشترکہ طورپرگرینڈ آپریشن کریگی،جسکی ابتداء سکھرڈویژن سے ہوگی جہاں 1400 ایکڑسے زائد ریلوے اراضی واگزارکرانے کیلئے قابضین کونوٹسزدیئے جاچکے ہیں جبکہ کراچی ڈویژن میں 700 ایکڑاراضی واگزارکرانے کیلئے نوٹس آج جاری ہونگے ،ریلوے کے سکھرڈویژن میں لاڑکانہ سے شہداد کوٹ جبکہ روہڑی سے نوابشاہ ٹنڈوآدم تک اسی طرح کراچی سے حیدرآباد ٹنڈوآدم تک ریلوے کی اراضی زیرقبضہ ہے ،ریلوے کی سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ میں قبضہ کی گئی اراضی پربنگلوز،مکانات اورمارکیٹیں موجود ہیں جبکہ ٹریک اوربعض ریلوے اسٹیشنوں کے اطراف اراضی زرعی مقاصد کیلئے استعمال کی جارہی ہے ،ریلوے کے ایک سینئرافسرکے مطابق سندھ میں 39 ہزار 428 ایکڑمیں سے 3 ہزار 159 ایکڑ پرقبضہ ہے جس میں سکھرمیں 22 ایکڑ پر واپڈا اورکراچی میں 3 ایکڑپرفرنٹیئرورکس کا قبضہ ہے ،حکام کا کہنا ہے کہ اراضی واگزارکرانے کیلئے متعلقہ علاقوں میں بینرزبھی آویزاں کیے جائیں گے ۔