لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق سربراہ سی پی ایل سی جمیل یوسف نے کہاکہ کراچی میں جس طرح کے حالات ہیں، ان پر کچھ کہنے کیلئے بچتاہی نہیں ، کچرا اٹھانے پر بحث چلے جارہی ہے لیکن اس کو اٹھایا نہیں جارہا۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کراچی میں فنڈز کی کمی نہیں لیکن خرچ نہیں ہونگے تو پھرتباہی ہوگی۔مذہبی سکالر مفتی نعیم نے کہا کراچی میں آج جو تنزلی ہے ، وہ ماضی میں کبھی نہیں دیکھی، انڈسٹریل ایریاز کی سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں، سندھ کی حکومت نے سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لئے ، بلاول بھٹو نے جو بیان دیا ، اس کے بعد حکومت اس کو گرفتار نہیں کرتی تو یہ بہت بڑا جرم ہے ،یہ ایک بغاوت ہے ،مرادعلی شاہ کو کسی معاملے پر ایک ہزار فون کئے لیکن کوئی جواب نہیں دیا ،ایسا آدمی کیا ملک چلائے گا ۔سابق کرکٹر محسن حسن خان نے کہا میں پاکستان اورکراچی کا بیٹاہوں،کراچی پاکستان کا بزنس سنٹر ہے ، کرپشن سے پاکستان اورکراچی کواس قدر برباد کیا ہے کہ لوگوں کا جینا مشکل ہوگیا ہے ،عمران خان وزیراعظم ہیں، انہیں چاہئے کہ وہ کراچی کے حوالے سے خصوصی دلچسپی لیں۔ ایک سوال کے جواب میں محسن حسن خا ن نے کہا کچرا تک اٹھانے کیلئے باہمی جھگڑے ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا میں جب کرکٹ ٹیم کا کوچ بناتو کھلاڑیوں سے کہا کہ اگرکسی نے کارکردگی نہیں دکھائی تو وہ ٹیم میں نہیں رہے گا،پوری دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ ایک ہی آدمی کو ہیڈ کوچ اورچیف سلیکٹر بنایاجائے ۔