کراچی (سٹاف رپورٹر) کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس میں پاک بحریہ کیلئے سٹیلتھ ٹیکنالوجی سے لیس دوسرے ملجم کلاس کارویٹ کی تعمیرشروع کرنیکی تقریب ہوئی،ترکی کے وزیرقومی دفاع ہولوسی اکارنے بطورمہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں وزیردفاعی پیداوارزبیدہ جلال اورچیف آف نیول سٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی بھی شریک تھے ،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے پاک بحریہ کی ملجم کارویٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کو وزارت دفاعی پیداوار،پاکستان نیوی،کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس اورترکی کے M/S ASFAT کیلئے تاریخی موقع قراردیا۔انہوں نے M/S ASFAT (ترک قومی دفاعی فرم) اورکراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس کی ایڈوانس ٹیکنالوجی کی مدد سے تعمیرکئے جانے والے کارویٹ کے منصوبے کوسراہا اورکہا کہ ترکی مقبوضہ کشمیراورآذربائیجان پرپاکستان کے اصولی مؤقف کی مکمل تائید اورحمایت کرتا ہے ،اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے وزیردفاعی پیداوارزبیدہ جلال نے بھی کراچی شپ یارڈ کی کارکردگی کی تعریف کی اوراس بات کو واضح کیا کہ ملکی پیداواری صلاحیت کوبہتربنانا ہماری پالیسی کا اہم حصہ ہے ۔ملجم کلاس کارویٹس پاکستان نیوی کے بیڑے کے سب سے جدید ٹیکنالوجی سے لیس سرفیس پلیٹ فارمزمیں سے ایک ہوگا،یہ جہازسٹیٹ آف دی آرٹ ہتھیاروں اورجدید سینسرزسے لیس ہے جس میں سطح آب،فضا اورزیرآب میزائل اورکمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم شامل ہیں،ان بحری جہازوں کی شمولیت سے پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں گراں قدراضافہ اوربحرہند میں امن،سلامتی اورطاقت کا توازن برقراررکھنے میں مدد ملے گی،مینجنگ ڈائریکٹرکراچی شپ یارڈ ریئرایڈمرل اطہرسلیم نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ کراچی شپ یارڈ مکمل طورپرخود کفیل،حکومت اورپاک بحریہ کی جانب سے دفاعی جہازسازی کی صنعت میں خود انحصاری کے متعین شدہ اہداف کی تکمیل کی راہ پرگامزن ہے ،انہوں نے کہا کہ ترکی کیساتھ اس عظیم پروجیکٹ کی شروعات سے پاکستان میں ملکی سطح پرجنگی جہازکی تعمیراوردیگردفاعی شعبوں میں تعاون کے نئے راستے کھلیں گے ۔یہ بحری جہازسٹیلتھ ٹیکنالوجی سے مزین ہے ،دوسرا ملجم کلاس کارویٹ 2024 کے ابتدائی مہینوں میں پاک بحریہ کے سپرد کیا جائیگا۔تقریب میں M/S ASFAT ترکی، استنبول نیول شپ یارڈ اورحکومت پاکستان کے نمائندوں،پاک بحریہ اورکراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس کے عہدیداروں نے شرکت کی۔