وزیراعظم عمران خان نے کراچی کیلئے 11 سو 13 ارب (11 کھرب 13 ارب) روپے کے پیکج کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد روشنیوں کے شہر کی رونقیں بحال کرنا تھیں ،لیکن اس منصوبے پر بروقت کام کا شروع نہ ہونے کے باعث عجیب قسم کے خدشات جنم لے رہے تھے،اب حکومت نے اس عظیم منصوبے پر کام کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے ،جس کے بعد امید قائم ہوئی ہے کہ عروس البلاد میں پسماندگی کا خاتمہ ہو گا اور اہل کراچی کے دکھوں اور محرومیوں کا ازالہ کیا جا سکے گا ۔وزیراعظم کی جانب سے پیکیج کا اعلان کی گیاجس کا نام ’’کراچی ٹرانسفارمیشن پلان‘‘رکھا گیا ۔اسے 5 اہم شعبوں میں خرچ کرنے کیلئے تقسیم کیا گیا تھا،جس میں سے 92 ارب روپے پانی کی فراہمی کے منصوبوں ۔ 267 ارب روپے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، برساتی پانی کی نکاسی اور دوبارہ آبادکاری کے منصوبوں پر خرچ ہونگے۔11 کھرب 13 ارب کے پیکیج میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلان کیلئے 141 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ مزید یہ کہ سڑکوں کے منصوبوں کیلئے 41 ارب روپے جبکہ ماس ٹرانزٹ، ریل اور روڈ ٹرانسپورٹ منصوبے کیلئے 572 ارب روپے رکھے ہیں۔پیکیج کے اعلان کرتے ہوئے پر وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ منصوبوں کے حوالے سے ایک سال کے عرصے میں پہلا مرحلہ جبکہ 3 سال میں دیگر تمام مراحل مکمل کرلیے جائیں۔اگر حکومت اس منصوبے پر برق رفتاری سے کام کرتی ہے تو تین برس کے عرصے میں یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچے گا ،وعدے کے مطابق وزیر اعظم اس منصوبے کی خود نگرانی کریںتاکہ مقررہ وقت میں یہ منصوبہ مکمل کیا جا سکے۔