وزیراعظم عمران خان نے کراچی کی ابتر صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وفاقی حکومت پاکستان کے سب سے بڑے شہر کے عوام کی مشکلات دور کرنے کے لئے جامع پیکج تیار کر رہی ہے۔ حقیقت یہی ہے کہ کسی بھی سابق وفاقی حکومت اور سندھ میں قائم ہونے والی کسی بھی حکومت نے عشروں سے ملک کے اس سب سے بڑے شہر کی حالت زار کو ٹھیک کرنے کی کوشش نہیں کی۔ سندھ میں ایک جماعت کی حکومت گزشتہ ڈیڑھ عشرہ سے قائم ہے لیکن مجال ہے جو اس نے صحت و صفائی کے حوالے سے شہر کی ابتر صورتحال پر توجہ کرنے کی کوشش کی ہو۔ حالیہ مون سون موسم کے دوران دوبار ہونے والی بارشوں نے صوبائی حکومت کے شہر کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے کئے گئے تمام دعووں اور وعدوں کی قلعی اس طرح کھول کر رکھ دی کہ شہر میں ہر طرف گند پھیل گیا اور پورا کراچی مفلوج ہو کر رہ گیا۔ اگر خیال آیا تو وفاقی حکومت کو آیا اور اس نے کراچی سے ’’کچرا صفائی مہم‘‘ کا بیڑا اٹھایا، ورنہ عوام دہائیوںسے کوڑے سے اٹے ملک کے اس بڑے شہر کی آلودہ فضا میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور آئے دن صحت و صفائی کے حوالے سے حالات دگرگوں ہوتے جا رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ارکان اسمبلی اپنے اپنے حلقوں میں جا کر صفائی مہم میں باقاعدہ حصہ لیں اور علاقے کے لوگوں سے مل کر شہر سے کچرا دور کریں تاکہ ماضی کا صاف ستھرا کراچی اپنے حسین چہرے کے ساتھ پھر سے نمودار سکے۔