مکرمی! ملک بھر میں دن بدن کرونا کا زور بڑھتا چلا جا رہا ہے لاک ڈاؤن کے تحت دکانیں ، مارکیٹ، دفتر، اسکول، کالج، یونیورسٹی، مدرسے وغیرہ بند کروادیے گئے لیکن کراچی کے عوام ابھی تک اس وائرس کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔لاک ڈاؤن کے دوران چھٹیوں میں لوگ گھر میں بیٹھنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے بجائے باہر سیرو تفریح کے لئے نکلے ہوئے ہیں روڈ پر کھڑے پولیس والوں اور پاک رینجرز کو ہسپتال جانے کا بول کر سڑکوں کے چکّر لگائے جارہے ہیں۔ گلی محلوں کا حال بالکل عید کے سماء جیسا ہے دکانوں پر وہی رش نظر آرہا ہے جو عام دن میں ہوتا ہے لڑکووں نے گلیوں میں میچ کھیلنا شروع کردیا ہے ۔اس صورتِ حال کو دیکھ کر کرفیو کی ضرورت پیش آتی ہے کیوں کہ جب تک تمام چیزیں صحیح طور پر بند نہیں ہونگی لوگ اپنے گھروں میں نہیں رہیں گے یوں ہی بلا ضرورت گھروں سے باہر نکلتے رہیں گے تو کرونا وائرس پر قابو پانا مشکل ہوجاے گا۔میری حکام بالا سے درخواست ہے کہ اس سنگین صورتِ پر غور کیا جائے اور جہاں تک ممکن ہو کرفیو نافذ کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ مزید لوگوں کو اس وائرس کی زد سے بچایا جاسکے۔ ( نورالعین انصاری ، نیو کراچی)