کراچی(سٹاف رپورٹر)تحریک انصاف کے رہنما اور پی ایس 104 سے ایم پی اے کے امیدوار منصور شیخ کو کارشو روم کے مالک اور ملازمین نے تشدد کا نشانہ بنایا، واقعہ کا مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس تاحال کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے ۔فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ منصور شیخ پر انکی بیٹی کے سامنے تشدد کیا گیا اور بیٹی نے اپنے والد کو چھڑانے کی بھی کوشش کی، شوروم ملازمین نے تشدد کر کے منصور شیخ کے کپڑے بھی پھاڑ دئیے تھے اور جب انکی بیٹی نے چھڑانا چاہا تو اسے بھی تھپڑ مارے اور دھکے دئیے ۔ پولیس کے مطابق یہ فوٹیج 31 جولائی 2018 کی ہے جب منصور شیخ چھ ماہ قبل بک کرائی گئی کار کا پتہ کرنے کیلئے وہاں گئے تھے ، انکے ساتھ 11 سالہ بیٹا اور اس سے بڑی بیٹی بھی تھی۔منصورکے مطابق انہیں جولائی میں کار دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، وہ الیکشن کی مصروفیات کی وجہ سے نہ جاسکے اور 31 جولائی کی سہ پہر وہ شو روم گئے جہاں ملازمین سے کسی بات پر تکرار ہوئی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔قبل ازیں سوشل میڈیا پر واقعہ کی ایڈٹ شدہ ویڈیو وائرل ہوئی جس میں شارع فیصل پر واقع شو روم کی انتظامیہ نے منصور شیخ اور انکے گارڈز پر ہنگامہ آرائی کا الزام لگایا تھا ، تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج سے اصل حقیقت سامنے آ گئی۔ منصور نے بتایا کہ ایف آئی آر شارع فیصل تھانے میں درج کرا دی تھی۔ ملزمان انتہائی بااثر ہیں اور صلح کیلئے ان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے جبکہ پولیس ملزموں کو گرفتار نہیں کر رہی۔