اسلام آباد، پشاور،جمرود (سپیشل رپورٹر،خبر نگار ،نمائندہ 92 نیوز، 92 نیوزرپورٹ، نیوز ایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے پشاور میں بی آر ٹی منصوبے کا افتتاح کردیا۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا خیبرپختونخوا کی حکومت کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، یہ پاکستان کا سب سے بہترین میٹرو بس پراجیکٹ ہے ، اس کے اثرات پشاور میں پڑیں گے ، بی آرٹی کے باعث ٹریفک کا بڑا مسئلہ حل ہوگیا،27 کلومیٹر اس کا مین آرٹری ہے ، 60 کلو میٹر فیڈر روٹس ہیں، بی آر ٹی پورے پشاور کے علاقوں کو کور کرتی ہے ۔ اس منصوبے پر تحفظات تھے ، آج پرویز خٹک کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں،ہم غلط تھے ، پرویز خٹک ٹھیک نکلے ۔ ہمارے پروگرام میں عام آدمی کی زندگی کو بہتر کرنا پہلے ہونا چاہیے ، 10 روپے ٹکٹ سے عام آدمی کیلئے یہ ایک بڑی نعمت بنے گی، طالبعلموں کیلئے سفر کرنا آسان ہوجائے گا، جتنی بھی مبارک دوں وہ کم ہے ، پہلی بار پاکستان میں ڈیزل ہائی برڈ بسیں چل رہی ہیں، ہائی برڈ بسوں سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی۔ پشاور کیلئے یہ ایک ماڈرن ٹرانسپورٹ سسٹم آگیا ۔ ماڈرن ٹرانسپورٹ سسٹم ترقی کا پہلا فیز ہوتا ہے ۔مجھے بڑی خوشی ہے یہ منصوبہ عام آدمی کیلئے ایک نعمت بنے گا۔ اس سے عام آدمی کی زندگی میں بہت بڑا انقلاب آئے گا کہ وہ ایک جگہ سے دوسری جگہ کام کاج کیلئے با آسانی جاسکے گا۔ عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانا حکومت کی اہم ترجیح ہے ۔ اس سے طالبعلموں اور دیگر شہریوں کو اپنے کام کی جگہ جانے میں آسانی ہوگی چونکہ یہ پورے پشاور شہر کو منسلک کررہی ہے اس سے صوبے کی فی کس آمدنی بھی بڑھے گی اور خوشحالی بھی آئے گی۔ اچھے ٹرانسپورٹ سسٹم سے تبدیلی آتی ہے ۔ گورنر شاہ فرمان ، وزیراعلیٰ محمود خان ، وفاقی وزرا ، پرویز خٹک اور نور الحق قادری بھی وزیراعظم کیساتھ تھے ۔ وزیراعظم کو منصوبے سے متعلق بریفنگ دی گئی اوربتایاگیاکہ بس کا کم سے کم کرایہ 10 روپے اور زیادہ سے زیادہ کرایہ پچاس روپے ہوگا۔وزیراعظم نے سٹنٹنگ کے مرض کی روک تھام سے متعلق احساس نشوونما پروگرام کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔وزیراعظم نے معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے ساتھ ڈوگرہ ہیڈکوار ٹرز ہسپتال خیبرمیں قائم نشوونما مرکز کا دورہ کیا۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیراعظم کو احساس نشوونما پروگرام کے تحت دی جانے والی سہولیات کے متعلق بریفنگ دی۔انہوں نے نشوونما ایپ کی تفصیلات بھی بتائیں کہ کسطرح صارف خواتین اور ان کے دو سال سے کم عمر بچوں کی الیکٹرانک رجسٹریشن اور ٹریکنگ کی جائے گی۔ ثانیہ نشتر نے کہا احساس نشوونما پروگرام ڈیڑھ سال کا جامع منصوبہ ہے ، صوبے کے 9 اضلاع میں 33 مراکز قائم کئے جائیں گے ،پروگرام کے تحت بچیوں کو سہ ماہی 2000 اور بچوں کو1500روپے دیئے جائیں گے ۔ دودھ پلانے والی مائوں اور 6 ماہ سے دوسال تک عمر کے بچوں کو صحت بخش اضافی غذا کے ساشے بھی دیئے جائیں گے ۔وزیراعظم سے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی جس میں بارشوں کے بعد سندھ کی صورتحال ، خصوصاََ کراچی کے معاملات پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کراچی کے عوام کی مشکلات کا مکمل احساس ہے ،کراچی کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔نیشنل کوارڈی نیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے ہفتہ وار اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے ایف بی آر کی جانب سے تعمیرات سے وابستہ کاروباری برادری کیلئے آسانیاں فراہم کرنا خوش آئند ہے ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ہفتہ وار ویب نار کے انعقاد کا اہتمام کیا جائے ۔تعمیرات کے شعبے میں تمام مراحل کی آٹو میشن، ڈیجیٹلائزیشن اور نظام کو آسان بنانے پر بھرپور توجہ دی جائے ۔اجلاس میں وزیرِ اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، معاون خصوصی برائے بیرون ملک پاکستانیزذوالفقار بخاری، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز، چئیرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی، گورنر سٹیٹ بنک، چئیرمین ایف بی آر و دیگر سینئر حکام شریک تھے جبکہ چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔معروف کاروباری شخصیات عارف حبیب، عقیل کریم ڈھیڈی، محسن شیخانی اور حسن بخشی کی بھی اجلاس میں شریک تھے ۔ اجلاس میں ایف بی آر کی جانب سے تعمیرات کے شعبے میں فراہم کی جانے والی سہولت کاری اور نئے اقدامات،بلوچستان میں تعمیرات کے شعبے میں نئے منصوبے ، وفاقی دارالحکومت بلیو ایریا میں پلاٹوں کی نیلامی اور دیگر اہم امور پر بریفنگ دی گئی ۔چیف سیکرٹری بلوچستان نے صوبے میں جاری تعمیراتی سرگرمیوں اور نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے تحت کم آمدن والے افراد کیلئے رہائشی منصوبوں کے بارے میں اجلاس کو بریف کیا۔چئیرمین سی ڈی اے نے وفاقی دارالحکومت میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے رہائشی سیکٹر پارک انکلیو تھری اور ستمبر میں بلیو ایریا کے پلاٹس کیلئے ہونے والی نیلامی کے بارے میں وزیرِ اعظم کو بریف کیا۔ بلیو ایریا میں اضافی تعمیرات کے حوالے سے عائد ٹیکسوں میں کمی کی تجویز بھی وزیرِ اعظم کو پیش کی گئی ۔حکومت بلوچستان کی جانب سے ٹیکسز کی شرح میں کمی لانے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے چیف سیکرٹری بلوچستان کو ہدایت کی کہ اس میں مزید کمی لانے اور ٹیکسوں کو دیگر صوبوں کی سطح پر لانے کیلئے اقدامات کیے جائیں تاکہ پورے ملک میں تعمیرات کے حوالے سے یکساں شرح ٹیکس کو یقینی بنایا جا سکے ۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تمام تعمیراتی منصوبوں کی تکمیل مقررہ ٹائم لائنز میں یقینی بنائی جائے ۔