کراچی (سٹاف رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے کراچی کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے 1100 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کردیا جس میں وفاقی اور صوبائی حکومت دونوں تعاون کریں گی۔ وزیراعظم ہفتہ کو اہم دورے پر کراچی پہنچے جہاں گورنر سندھ اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے ان کا استقبال کیا ۔وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز اور عامر محمود کیانی بھی ساتھ تھے ۔ وزیراعظم نے بذریعہ ہیلی کاپٹر بارشوں سے متاثرہ علاقوں کابھی جائزہ لیا۔ گورنر ہائوس میں گورنر عمران اسماعیل، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اور وفاقی و صوبائی وزرا کیسا تھ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا یہ تاریخی دن ہے ، مشاورت سے فیصلہ کیا کراچی کے مسئلوں کو سب سے پہلے ڈیل کیا جائے ۔بارشوں سے پہلے کورونا کا چیلنج تھا، کورونا سے نمٹنے کیلئے کمیٹی بنائی، پھر ٹڈی دل کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے بھی کمیٹی بنائی ۔ کراچی میں بارشوں سے تباہی ہوئی، ہم نے محسوس کیا کراچی کا مسئلہ اہم ہے ۔ اب جو بھی فیصلے کیے جائیں گے اس کی نگرانی پراونشل کوآرڈینیشن اینڈ امپلی مینٹیشن کمیٹی (پی سی آئی سی)کرے گی۔کمیٹی میں تمام سٹیک ہولڈرز شامل ہیں جبکہ پاک فوج کا اس میں بہت بڑا کردار ہے کیونکہ سیلاب اور صفائی کے معاملات پر ہمیں فوج کی ضرورت ہوگی۔وفاقی اور صوبائی حکومت نے ملکر1100 ارب روپے کا پیکیج ترتیب دیا ہے ۔کراچی کے مسائل مستقل بنیادوں پر حل کریں گے ، سیوریج سسٹم ٹھیک کیا جائے گا، سرکلرریلوے بحال کی جائیگی، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کا مسئلہ حل کریں گے ۔صاف پانی کی فراہمی، نالوں کی صفائی اور بے گھر افراد کی آباد کاری ہو گی۔ٹرانسپورٹ اور سڑکوں کے معاملات بھی پیکج کا حصہ ہیں۔ ہم نے ملکر کورونا سے نمٹنے کیلئے اقدامات کیے ، کراچی کے مسائل کے حل کیلئے بھی ملکر کام کریں گے ۔کوشش ہے 3سال میں سارے فیزمکمل ہوجائیں۔ قبل ازیں گورنر ہاؤس میں وزیراعظم کی سربراہی میں کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گورنر ، وزیر اعلیٰ ، وفاقی اور صوبائی وزرا ، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے بھی شرکت کی ۔وزیراعلی نے وزیراعظم کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور انہیں بارشوں سے سندھ میں ہونے والے نقصانات اور صوبائی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کراچی پاکستان کا اہم ترین شہر اور معاشی حب ہے ، اس کے مسائل کا حل باہمی اشتراک سے ممکن ہے ، خوشی ہے تمام شراکت دار بشمول وفاقی حکومت، پاک فوج اور سندھ حکومت کراچی کے مسائل حل کرنے کیلئے موجود ہیں۔ وزیر اعظم نے کراچی میں نقصانات کے ازالے کیلئے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم سے گورنر اور وزیراعلی نے بھی ملاقات کی ۔ملاقات میں کراچی سمیت سندھ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے سمیت وفاق اورصوبے میں باہمی تعاون،ورکنگ ریلیشن شپ پرگفتگو کی گئی۔وزیر اعظم سے ایم کیو ایم کے 3رکنی وفد نے ملاقات کی جسکی قیادت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کی۔ وفد میں وفاقی وزیر امین الحق اور سینئر رہنما فیصل سبزواری شامل تھے ۔ وفدنے کراچی کے دیرینہ مسائل اور اختیارات کے عدم توازن پرتجاویزدیں۔وزیراعظم سے مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے صدر پیر صدرالدین شاہ راشدی نے بھی ملاقات کی۔ملاقات میں کراچی اور سندھ کے دیگر اضلاع میں بارشوں سے ہونے والی تباہی اوران کی بحالی سے متعلق گفتگوکی گئی۔وزیر اعظم سے تاجر اور کاروباری طبقے کے وفد نے ملاقات کی۔وزیراعظم نے کہا کارروباری طبقہ ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتاہے ،حکومت کافرض ہے ان کو سہولیات فراہم کرے ۔وزیراعظم سے میٹابولزم کی بیماری کا شکاربچوں کے والدین نے ملاقات کی۔والدین نے بروقت امدادفراہم کرنے پر وزیراعظم سے اظہار تشکر کیا اور کہا حکومتی کوششوں سے لائف سیونگ ادویات کی دستیابی یقینی ہوئی۔وزیراعظم نے کہا حکومت عوام کی ہے ،عوامی خدمت ہی اصل کام ہے ۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ خصوصی بچوں کو ہسپتالوں میں خصوصی توجہ دی جائے ۔وزیر اعظم کا پاکستان سٹاک ایکسچینج کا دورہ ناگزیر وجوہات کی بنا پرمنسوخ کردیا گیا۔ بعدازاں وزیراعظم اسلام آبادواپس چلے گئے ۔دریں اثناء وزیراعظم آفس نے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کیلئے مختص 1113ارب کی تفصیلات جاری کردیں۔واٹر سپلائی پراجیکٹ کیلئے 92بلین،سیوریج ٹریٹمنٹ کیلئے 141 بلین،سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ،سیلابی پانی کی نکاسی کیلئے 267 ارب ،سڑکوں کی بحالی اورتعمیر کیلئے 41ارب ، ماس ٹرانزٹ ،ریل اینڈ روڈ ٹرانسپورٹ کیلئے 572ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔