کراچی(رپورٹ: وقاص باقر)سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹ منظرعام پرآگئی،پاکستان کی تاریخ کے المناک ترین سانحے کے پس پردہ حقائق سامنے آگئے ،92 نیوزنے سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹ حاصل کرلی،37 صفحات پرمشتملسانحہ بلدیہ فیکٹری جے آئی ٹی رپورٹ پرقانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کے دستخط موجود ہیں،جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق سانحہ بلدیہ فیکٹری منظم منصوبہ بندی کے تحت دہشتگردی کا واقعہ تھا، آتشزدگی کا نہیں،20 کروڑبھتہ نہ دینے پرفیکٹری کو آگ لگائی گئی،دہشتگردی میں حماد صدیقی اوررحمن بھولا کا ہاتھ تھا،کیس کو انتہائی نان پروفیشنل اندازمیں ڈیل کیا گیا،بلدیہ فیکٹری کیس کو روزاول سے اس طرح چلایا گیا جس سے ملوث گروہ کو فائدہ ہو،تحقیقات کے دوران اندرونی اوربیرونی طورپر اثراندازہونیکی کوشش کی گئی،سانحہ بلدیہ فیکٹری واقعے کو ایف آئی آرمیں ایسے پیش کیا گیا جیسے کوئی عام قتل کا واقعہ ہو،رپورٹ کے مطابق دباؤ کے زیراثرپولیس نے بلدیہ فیکٹری سانحے کے کیس کو جانبدارانہ اندازمیں چلایا،جے آئی ٹی نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کی نئی ایف آئی آراوررحمن بھولا،حماد صدیقی،زبیر چریا اور دیگرکو شامل کرنیکی سفارش کی،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلدیہ فیکٹری سانحے سے قبل ملنے والے بھتے سے حیدرآباد میں ایک ہزارگزکا بنگلہ لیا گیا تھا،رپورٹ میں کہا گیا کہ 20 ملین آبادی کراچی شہرکیلئے ریسکیو انتظامات ناکافی ہیں،رپورٹ میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں پولیس کا کردارغیرذمہ دارانہ قراردیا گیا اورپولیس کی تفتیش میں سنگین خامیاں سامنے آئیں،کیس میں پولیس مکمل ناکام دکھائی دی،پولیس دہشتگردی کے المناک سانحے کے اصل کرداروں کوبچاتی دکھائی دی،جے آئی ٹی نے سفارش کی کہ سانحے ملوث کرداروں کو بیرون ملک سے لایا جائے ،ملزمان کے پاسپورٹ ضبط نام ای سی ایل میں شامل کیے جائیں،گواہان کو تحفظ فراہم کیا جائے ،رپورٹ کے مطابق کیس کی تحقیقات میں جے آئی ٹی کومشکلات کا سامنا کرنا پڑا،جے آئی ٹی کی تشکیل میں ڈھائی سال کی تاخیرہوئی،تاخیرکی وجہ سے کرائم سین کمپرومائز ہوا،تاخیرکے باعث جے آئی ٹی کو شواہد جمع کرنے میں مشکل ہوئی،جے آئی ٹی کے مطابق پاکستان کے نائن الیون سانحہ بلدیہ فیکٹری میں 250 افراد جاں بحق ہوئے ،جے آئی ٹی کو بیان میں فیکٹری ملازم نے بتایا کہ بلدیہ فیکٹری کے انتظامی امورمیں ایم کیوایم بلدیہ سیکٹرکا اثرورسوخ تھا،جے آئی ٹی کے مطابق ایم کیوایم بلدیہ سیکٹرکے لوگ مختلف طریقوں سے بھتہ طلب کرتے تھے ،جے آئی ٹی کو ریکارڈ بیان کے مطابق بلدیہ فیکٹری سانحے سے قبل رحمن بھولا سیکٹرانچارج ایم کیوایم بلدیہ فیکٹری آیا تھا،رحمن بھولا نے فیکٹری مالکان شاہد بھائلہ اورارشد بھائلہ کو روک کرتلخ کلامی کی ،رحمن بھولا نے ایم کیوایم کے ٹی سی انچارج حماد صدیقی کے نام پر25 کروڑ بھتہ مانگا،رحمن بھولا نے دھمکایا کہ بھتہ نہ دینے کی صورت میں پارٹنرشپ کی جائے ۔