بارشوں کے بعد کراچی میں صفائی کی صورتحال کے باعث فوج کو کراچی کی سول انتظامیہ کی مدد کے لیے طلب کرلیا گیاہے۔ فوج اربن فلڈنگ صورتحال میں سول انتظامیہ کی مدد کرے گی۔ کراچی میں حالیہ بارشوں نے سول انتظامیہ کی کارکردگی کا پول ایک بار پھر کھول دیا ہے۔ بارشوں کے پانی نے صوبائی دارالحکومت کے کئی علاقوں کو ڈبو کر رکھ دیا حتیٰ کہ بعض جگہ شہری بارشی پانی میں کشتیاں چلانے پر مجبور ہو گئے لیکن صوبائی حکومت اور شہری انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ بالآخر سول انتظامیہ کی تمام تر ناکامیوں اور نالائقیوں کا بوجھ فوج پر لاد دیا گیا۔ کراچی میں امن و امان کی صورتحال ہو تو فوج کو طلب کیا جاتا ہے۔ بارشوں کے بعد صحت وصفائی کے مسائل پیدا ہوں تو فوج کو طلب کرلیا جاتا ہے۔ اس سے یہ حقیقت اظہر من الشمس ہو جاتی ہے کہ کراچی کی سول انتظامیہ شہری معاملات کو حل کرنے اور شہریوں کے مسائل پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبائی حکومت اور شہری کی سول انتظامیہ مسائل پر توجہ دے۔ کراچی کے تمام علاقوں سے کچرے‘ کوڑے کرکٹ اور شاپروں سے لدے ہوئے ہزاوں ڈھیروں کو صاف کرے اور نکاسی آب کے لیے نئے سرے سے منصوبہ بندی کرے تاکہ بارشوں کے دوران اور بارشوں کے بعد شہریوں کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان پرقابوپایا جا سکے‘ جس محکمہ کی جو ذمہ داری ہے وہ اسے پورا کرے تاکہ بار بار فوج کو زحمت دینے سے بچا جا سکے۔