اسلام آباد،لاہور(92 نیوزرپورٹ،آن لائن) کرتار پور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کا دوسرا دور آج واہگہ بارڈرپر ہوگا،ڈی جی جنوبی ایشیاء و سارک اورترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل پاکستانی وفد کی قیادت کرینگے جبکہ بھارتی وفد کی قیادت جوائنٹ سیکرٹری خارجہ دیپک متل کرینگے ۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاکہ کرتا پور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات دوسرا دور آج ہو رہا ہے ، امید ہے یہ اجلاس کامیابی سے ہمکنار ہوگا ۔ بھارت کی جانب سے پاکستانی صحافیوں کو ویزا نہ دینے کا عمل افسوسناک ہے ،ہم نے بھارت کے صحافیوں کو پاکستان آنے کی اجازت دیدی ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل مذاکرات سے قبل اور بعد میں میڈیا سے گفتگو کریں گے ۔ذرائع کے مطابق مذاکرات میں کرتارپور راہداری کھولنے کی شرائط ، خدوخال اور تکنیکی ایشوز کے سلسلے میں دو معاہدوں کے مسودوں پر بات چیت ہوگی۔مذاکرات میں سکھ یاتریوں کی رجسٹریشن کے طریقہ کارپربھی بات ہوگی جبکہ بھارت سے آئے یاتری کتنی کرنسی ساتھ لاسکتے ہیں، اس کا بھی تعین ہوگا۔ اجلاس میں مجوزہ معاہدے کے مسودے کو جلد حتمی شکل دینے پر غور ہو گا،کرتارپور راہداری مذاکرات کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ کے اجراء کی امید ہے ۔دریں اثنا ایک انٹرویومیں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ کرتارپور راہداری مذاکرات کیلئے مثبت سوچ سے آگے بڑھ رہے ہیں،پاکستان کرتارپور راہداری پر مقررہ وقت تک کام مکمل کر کے کھولنے کا خواہشمند ہے ۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستانی وفد میں وزارتِ خارجہ وزارتِ داخلہ ،مذہبی امور، ایف آئی اے سمیت متعلقہ حکام شرکت کرینگے ۔ مذاکرات میں راہداری کے حوالے سے تجاویز پر مشتمل مسودے کو حتمی شکل دی جائیگی۔