لاہور(رپورٹ: قاضی ندیم اقبال)کرتار پور راہداری کے حوالے سے وفاقی و صوبائی اداروں کی کوآرڈی نیشن کونسل کا اہم اجلاس ہوا جس میں معاملات کی تقسیم کو فائنل کرلیا گیا۔وفاقی حکومت نے معاملات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تمام سٹیک ہولڈرز کوبقیہ معاملات48یوم کے اندر مکمل کرنے اورمستقبل کے حوالے سے ایس او پیز وضع کرنے کی ہدایات جاری کر دیں جبکہ رپورٹ ایوان وزیر اعظم کو پیش کر دی گئی۔معتبر اور مصدقہ ذرائع کے مطابق سکھ مذہب کے بانی بابا گورو نانک دیو جی کے 550ویں جنم دن کی تقریبات کے موقع پر نومبرمیں کرتار پور راہداری کو فنکشنل کرنے کی بابت اہم اجلاس کرتار پور میں ہواجس میں چیئر مین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر عامر احمد، سیکرٹری طارق وزیر خان، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت مذہبی امور، حج،بین المذاہب ہم آہنگی محمد دائود، سیکٹر کمانڈر ایف ڈبلیو او بریگیڈئیر عاطف، ڈپٹی کلکٹر کسٹمز، آئی ایس آئی، آئی بی،رینجرز، پنجاب پولیس ،سپیشل برانچ لاہور سمیت دیگر اداروں کے ذمہ دارحکام شریک ہوئے ۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ بھارت سے روزانہ کی بنیاد پر اذان فجر سے اذان مغرب سے قبل تک کرتار پور میں یاترا کیلئے آنیوالے بھارتی سکھ یاتریوں کیلئے بنائے گئے ٹرمینل کی دیکھ بھال، اسکی مستقبل میں مرمت اور یاتریوں کو مخصوص مقام سے لیکر گوردوارہ اور گوردوارہ سے لیکر واپس پہنچانے کیلئے ٹرانسپورٹ کی ذمہ داری گلوبل نوبل نامی کمپنی کریگی جو کہ ایف ڈبلیو او کی ذیلی کمپنی ہے ۔کرتار پور گوردوارہ کے اندر سکھ یاتریوں کو طعام، قیام ، علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی متروکہ وقف املاک بورڈ کی ذمہ داری ہو گی۔ بھارتی سکھ یاتریوں کو لنگر پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی فراہم کریگی۔ 5000سکھ یاتریوں کے روزانہ کھانے پر تقریباً 10لاکھ روپے کا تخمینہ لگایا گیاہے ۔ ایک یوم کیلئے بھارت سے آنیوالے سکھ یاتریوں کے فی کس کھانے کا تخمینہ 200 روپے لگایا گیا ہے ۔بھارتی سکھ یاتریوں سے پاسپورٹ لیکر انہیں راہداری کارڈ کی فراہمی اور یاترا کے بعد پاسپورٹ واپس دینے کیلئے بنائے گئے ٹرمینل پر امیگریشن، ایف آئی اے ، نادرا اورکسٹمز کے اہلکار تعینات ہونگے ، جبکہ منشیات کی روک تھام اور چیکنگ کی غرض سے اینٹی نارکوٹکس فورس کا خصوصی کائونٹر بھی بنایا جا رہا ہے ۔ مذکورہ اجلاس کی رپورٹ ایوان وزیر اعظم کو پیش کر دی گئی ہے ۔