سری نگر(نیوزایجنسیاں )قابض بھارتی فوج کے بہیمانہ تشدد کے باعث 15 سالہ لڑکے نے جام شہادت نوش کرلیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج کے اہلکار ضلع پلوامہ میں 15 سالہ لڑکے یاور بٹ کو پکڑ کر آرمی کیمپ لے گئے ، جہاں اس پروحشیانہ تشدد کیا گیا۔ قابض بھارتی فوجی نوجوانوں کو بٹوں، لاتوں اور گھونسوں سے مارتے رہے اور نیم بیہوشی کی حالت میں گھر کے باہر چھوڑ گئے ۔قابض بھارتی فوج نے یاور بٹ کو سکول کارڈ کے ہمراہ آئندہ روز دوبارہ فوجی کیمپ آنے کی ہدایت کرتے ہوئے واپس چلے گئے تاہم یاور کی طبیعت بگڑتی چلی گئی، شدید سر درد اور الٹیوں کے باعث سرینگر ہسپتال لایا گیا جہاں دوران علاج وہ خالق حقیقی سے جا ملا۔علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ضلع پلوامہ کے علاقے چندگام میں بھارتی فوج کے کیمپ پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد جنونی فوج نے کئی نوجوانوں کے شناختی کارڈ چھین کر انہیں کیمپ میں حاضر ہوکر شناخت کرانے کی ہدایت کی تھی، جس سے نوجوانوں میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے ۔واضح رہے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں اتوار کو مسلسل 49ویں روز بھی فوجی محاصرے ، سخت پابندیوں ،ذرائع آمد و رفت کی معطل اور مواصلاتی نظام منقطع ہونے کے باعث معمولات زندگی مفلوج ہیں۔ عالمی قوتوں کے بارہا تشویش کے اظہار کے باوجود مودی سرکار اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق و دیگر ہزاروں حریت رہنما، کارکن اور نوجوان گھروں یا جیلوں میں نظربند ہیں۔ادھر کشمیر پریس کلب کے نمائندوں نے کشمیر رینج کے انسپکٹر جنرل پولیس سے ملاقات کی اور انہیں پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی میں صحافیوں کو درپیش مشکلات کے بارے میں بتایا۔