لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کرونا سے متعلق ہمارے علما کرام اور مذہبی مکاتب فکر کے لوگوں نے حکومت سے بہت تعاون کیا ہے ، ہم نے پنجاب میں جزوی لاک ڈائون کررکھا ہے ، تبلیغی اجتماع میں شامل لوگوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ، انہوں نے خود کو اسی مسجد میں قرنطینہ سنٹر بنا لیا ، رائیونڈ کی اس بڑی مسجد کو قرنطینہ سنٹر میں تبدیل کردیا گیا ، جن علاقوں میں زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ، ان علاقوں کو فورسز کے تعاون سے لاک ڈائون کردیا، مکمل لاک ڈائون کی طرف اس لئے نہیں جارہے کہ لوگوں کو کھانے پینے کی اشیا کیلئے مشکلات پیدا ہوں گی، لوگوں کو ہر صورت گھروں میں محدود ہونا پڑے گا کیونکہ یہ اس وبا سے بچنے کا واحد حل ہے ۔اب تک ہم نے 15 ہزار کے قریب پنجاب میں ٹیسٹ کئے اور 537کیسز کنفرم ہوئے ۔ 10دن بڑے اہم ہیں، لوگوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ خود گھروں میں رہیں گے یا پھر انہیں مجبور کیا جائیگا۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹ چل رہی ہے تاکہ اشیائے خوردونوش کی کمی نہ ہو۔ لوگ مجبوری کی حالت میں اب گڈز ٹرانسپورٹ چھپ کر سفر کررہے ہیں ۔ پاک افغان اور پاک ایران بارڈرز کو سیل کردیا گیا، تفتان سے زائرین آ سکتے ہیں، تجارتی کنٹینرز نہیں آ سکتے ، معاون خصوصی وزیر اعلیٰ سندھ نواب وسان نے کہا لوگوں کو حکومت سے تعاون کرنا چاہئے ، ہم نے پورے سندھ میں لاک ڈائون کررکھا ہے اور وزیر اعلیٰ اور بلاول خود صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں، جمعہ والے دن ہم نے پوری کوشش کی ہے کہ مساجد میں پانچ افراد سے زیادہ لوگ جمع نہ ہوں، ہماری سب سے بڑی کوتاہی تفتان بارڈر پر ہوئی ہے جس وجہ سے ملک میں کورونا کے کیسز آئے ۔ صوبائی وزیر کے پی کے شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ لوگوں کو گھروں میں محدود رکھنے پر بہترین طریقہ مکمل لاک ڈائون ہے مگر اس سے لوگوں کی زندگی رک جاتی ہے ، اگر ہم لاک ڈائون نہیں کرینگے تو زیادہ جانوں کوخطرہ لاحق ہوسکتا ہے ، گڈز ٹرانسپورٹ کی بندش سے خیبر پختونخوا کو آٹے کی سپلائی رک جاتی ہے ۔ہمیں ترقیاتی فنڈز بھی اس معاملے پر لگانے پڑے تو لگائینگے ۔