حکومت پنجاب نے عوام سے گھروں میں رہنے کی اپیل کرتے ہوئے آرٹیکل 245کے تحت فوج طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے بجلی کمپنیوں کو 5000روپے اور گیس کمپنیوں کو 2000روپے یا زائد بل اگلے 10ماہ قسطوں میں لینے کے لئے احکامات جاری کئے ہیں۔ اس وقت پوری قوم خوف میں مبتلا ہے۔ امرا اور سرمایہ دار لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل رہے۔ متوسط طبقے نے بھی اپنی روز مرہ کی سرگرمیاں محدود کر لی ہیں لیکن دیہاڑی دار مزدور گھروں میں بیٹھ نہیں سکتے کیونکہ اگر وہ مزدوری کرینگے تو ان کے گھروں میں چولہا جلے گا، بچوں کے پیٹ بھریں گے۔ ان حالات میں مخیر حضرات کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ آگے بڑھیں‘ صدقہ ‘ زکوٰۃ اور خیرات سے ایسے افراد کی مدد کریں۔ علماء کرام نے بھی رمضان المبارک سے قبل زکوٰۃ ادا کرنے کی اپیل کی ہے جبکہ صدقہ تو ویسے بھی بلائوں اور مصیبتوں کو ٹالتا ہے۔ امرا اور صاحب ثروت افراد حفاظتی تدابیر اپنانے کے ساتھ ساتھ محروم طبقے کی ضروریات پوری کرنے کی جانب توجہ دیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے صوبے میں بجلی اور گیس کے بلوں کے متعلق جو فیصلے کئے ہیں باقی تینوں صوبے بشمول گلگت بلتستان حکومتیں بھی اس پر غور کریں تاکہ دیہاڑی دار طبقے کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستانی عوام پہلے ہی غربت کی چکی میں پستے جا رہے تھے‘ اب بے روزگاری انہیں زندہ درگور کرسکتی ہے۔ غریب آدمی کو پہلے ہی دو وقت کی روٹی کے لالے پڑے ہوئے تھے ‘اب رہی سہی کسر کرونا نکال دے گا۔ اس وقت حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ غریب عوام کو ریلیف فراہم کرے تاکہ ان کے گھروں میں چولہے جلتے رہیں۔ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں گر چکی ہیں حکومت پاکستان بھی ٹیکسز میں کمی کر کے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو 70سے 75روپے تک لا کر مہنگائی کی شرح کو تقریباً20فیصد تک کم کر سکتی ہے۔ حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز پر ایک ریلیف پیکیج دیا تھا‘ جس کے تحت خالص آٹا اور دیگر حیزیں سستی کی گئی تھیں اگر حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 35سے 40روپے کمی کرتی ہے تو لامحالہ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی ہو گی جو موجودہ حالات میں عوام کے لئے نعمت غیر مترقبہ ثابت ہو گی۔ اس کے علاوہ بنیادی اشیاء پر عائد 16فیصد جی ایس ٹی ٹیکس 31جولائی تک ختم کر دیا جائے ۔اس سے بھی قیمتوں میں کمی واقع ہو گی۔ بجلی کی پیداواری کمپنیوں نے غریب قوم کی جیبوں سے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اربوں روپے نکلوائے ہیں۔ مصیبت کی اس گھڑی میں وہ بھی عوام کو ریلیف فراہم کریں۔ حکومت احساس پروگرام‘ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ‘کامیاب جوان سکیم کے لئے رکھے اربوں روپے کے فنڈز کو غریبوں کی فلاح پر خرچ کرے تاکہ مشکل کی اس گھڑی میں غریبوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ عوام بھی حکومتی پابندیوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ ہم سب مل کر اس وبا کو شکست دے سکیں۔