لاہور،اسلام آباد،کراچی،کوئٹہ، تفتان، بیجنگ، روم، تہران(رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، 92 نیوز رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) دنیا کے 103 ممالک کرونا وائرس کی زد میں آ گئے جبکہ مرنے والوں کی تعداد3802 اورمریضوں کی تعداد ایک لاکھ 9ہزار 680 ہو گئی جبکہ 60ہزار 965افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔اٹلی میں مزید 133افراد ہلاک ہوگئے اور مجموعی ہلاکتیں 366ہو گئیں جبکہ وبا کو مزید پھیلنے سے روکنے کیلئے شمالی اٹلی کو بقیہ ملک سے الگ کرکے عملاً قرنطینہ میں تبدیل کردیا گیا جس سے ایک کروڑ 60 لاکھ افراد کو لاک ڈاؤن کا سامنا ہے ۔اطالوی حکام کے مطابق قرنطینہ کا دورانیہ 3 اپریل تک جاری رہیگا۔ قرنطینہ قواعد کی خلاف ورزی کرنیوالے کو 3ماہ قید اور 178ڈالر جرمانہ ہوگا۔ اٹلی میں جم خانے ، سوئمنگ پولز، میوزیم اور سکیئنگ ریزارٹ بند کر دیئے گئے ہیں۔میلان، ویٹیکن اور سیاحتی مقام وینس بھی ہنگامی اقدامات کی زد میں آ گئے ہیں۔کرونا کے پیش نظر پوپ فرانسس نے صدیوں پرانی روایت توڑتے ہوئے لائیو سٹریمنگ کے ذریعے لوگوں سے خطاب کیا اور کہا وہ اپنی دعاؤں میں کروناسے متاثرہ افراد کے قریب ہیں۔ چین میں وائرس سے مزید28 اموات ہوئیں اور مجموعی تعداد 3098 ہو گئی جبکہ قرنطینہ کیلئے مختص ہوٹل زمین بوس ہونے سے 10افراد ہلاک ہوگئے اور 48 کو ملبے تلے سے نکال لیا گیاجبکہ23تاحال لاپتہ ہیں۔ جنوبی کوریا میں مزید 2 افراد کی موت کیساتھ تعداد 50 ہو گئی۔چین نے اعلان کیا ہے کہ وائرس کی ویکسینز آئندہ ماہ اپریل میں ایمرجنسی استعمال کیلئے دستیاب ہونگی۔سپین میں7افراد موت کا شکار بن گئے ۔فرانس میں مزید3ہلاکتیں ہوئیں جبکہ ملک بھر میں سکولوں کو بند اور15 امریکی شہریوں کو بھی قرنطینہ میں ڈال دیا گیا ۔سعودی عرب نے 2 نئے کیسوں کی تصدیق کردی اور وائرس کا شکار افراد کی تعداد7 ہوگئی ۔سعودی عرب نے وائرس کے خدشہ کے پیش نظر صوبہ القطیف کا لاک ڈاؤن کر دیا ہے ۔ سعودی وزارت تعلیم نے القطیف میں 2 ہفتے کیلئے سکول اور یونیورسٹیاں بند کرنے کا اعلان بھی کیا ہے ۔مصر میں سیاحتی کشتی میں کرونا کے 45 مریضوں کی تصدیق،کشتی پرسواردیگر 11 افراد کے ٹیسٹ منفی آئے ،سپتال میں مریضوں کو قرنطینہ کیاگیا ہے ۔فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ فی الحال غزہ میں کرونا کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ غرب اردن میں 16 کیسز کی تصدیق کی جا چکی ہے ۔کرونا سے عراق میں2افراد ہلاک ہوگئے ۔ ایران میں مزید 49افرادجاں بحق ہوگئے ۔ایرانی حکام نے عندیہ دیا کہ کرونا کو پھیلنے سے روکنے کیلئے شہروں کے درمیان سفر اور نقل و حرکت پر روک لگانے کیلئے طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ایران کی وزارت صحت کے مطابق اب تک 14 ایرانی طبی ذمہ دارکرونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔کرونا کے خطرات کے باعث جاپان کی کابینہ نے حکومت کو چین اور جنوبی کوریا سے آنیوالے افراد کے ویزے معطل کرنے کا اختیار دینے کی پالیسی منظور کر لی ۔حکومت جاپان آئندہ پیر سے مذکورہ ویزے منسوخ کریگی۔آسٹریلیا نیشنل یونیورسٹی کی جانب سے کئے گئے ریسرچ میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ کرونا سے دنیا بھر میں ڈیڑھ کروڑہلاکتیں ہوسکتی ہیں جبکہ عالمی معیشت کو 2.3 کھرب ڈالر کانقصان ہوسکتا ہے ۔کرونا سے برطانیہ اور امریکہ میں سب سے زیادہ اموات کا خطرہ ہے ۔ امریکہ میں2لاکھ 30ہزار اموات ہونگی۔بھارت اور چین بھی آبادی کی اکثریت سے محروم ہوسکتے ہیں۔ کراچی میں کرونا کا ایک اور کیس سامنے آگیا جس کے بعد ملک میں رپورٹ کیسز کی تعداد 7 ہوگئی جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے تشویش کا اظہار کیا۔ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق مراد علی شاہ کی صدارت میں کرونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ صوبائی محکمہ صحت نے اب تک 107 سیمپلز ٹیسٹ کئے جن میں 4 کیس مثبت آئے اور ایک مریض صحت یاب ہوگیا ،اب پاکستان میں ایکٹو کیسز کی تعداد 6 ہے ،نئے مریض کے اہلخانہ کو قرنطینہ کیا گیا ہے ۔ ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئرپنجاب کے مطابق3 مشتبہ مریض آئسولیشن وارڈز میں زیر نگرانی ہیں۔اب تک صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں 62 مشتبہ مریض رپورٹ ہوئے جبکہ59 مریضوں کو کلیئر قرار دیتے ہوئے ڈسچارج کیا جا چکا ہے ۔ اتوار کو سرکاری تعطیل کے باوجو د کرونا پر اجلاس سے خطاب میں چیف سیکرٹری پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان خان نے کہا کہ صوبہ بھر میں کرونا کے خطرات سے نمٹنے کیلئے تمام اضلاع میں انتظامات مکمل کرلئے گئے ۔ اب تک چین، ایران اور دیگر کرونامتاثرہ ممالک سے آنیوالے 3964مسافروں کی سکریننگ کی گئی ہے ۔تمام اضلاع میں ہائی ڈی پینڈنسی یونٹ بنا دیئے ہیں، ڈی جی خان میں صرف دو دن کے اندر کوارنٹائن سنٹر مکمل کرلیا جس میں بوقت ضرورت تفتان سے آنے والے مسافروں کو قرنطینہ کیا جاسکے گا۔حکومت نے ملک میں نئے کرونا وائرس کیسز کی تعداد اچانک بڑھنے کی صورت میں نیا منصوبہ تشکیل دیا ہے ۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پمزہسپتال کا دورہ کیا اور کرونا روم کا معائنہ کیااور انتظامات کا جائزہ لیا۔ظفرمرزا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ ممکن ہے کہ درجہ حرارت کے بڑھنے سے وائرس مرسکتا ہے ۔تاہم 'یہ نیا وائرس ہے اور پہلی دفعہ دنیا میں پھیلا ہے تو ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ یہ درجہ حرارت کے بڑھنے پر مر جائیگا۔کم نوعیت کے کرونا کیسز کو گھروں میں رکھا جائیگا۔تشویش ناک صورتحال کا سامنا کرنیوالے مریضوں کو ہسپتال میں داخل کیا جائیگا۔ادھرکرونا کی روک تھام کیلئے بلوچستان سے ملحقہ ایرانی سرحد 15ویں اور پاک افغان سرحد 7 ویں روز بھی بند رہی۔تاہم پاکستان اور ایران کے درمیان محدودتجارتی سرگرمیاں پھر شروع ہوگئیں ،ایل پی جی اور دوسری اشیا سے بھری 35سے زائد گاڑیوں کو تفتان کے ذریعے پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔پاک افغان بارڈر کو مزید ایک ہفتے کیلئے بند رکھا جائیگا۔سکریننگ مکمل ہونے پر تفتان سے 2 ہزار زائرین کو 30 بسوں کے قافلے کے ذریعے کوئٹہ بھیج دیا گیا جہاں انکی دوبارہ سکریننگ ہوگی۔ پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق مزید 200 افراد کے پاکستان میں داخل ہونے کے بعد 4 مختلف مقامات پر قائم قرنطینہ مراکزمیں موجود زائرین ، طلبہ اور تاجروں کی تعداد 4000 ہوگئی۔