کراچی (رپورٹ:ایس ایم امین) کرونا وائرس کے سبب سندھ میں بلدیاتی انتخابات کیلئے حلقہ بندیوں،لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم سمیت انتخابی تیاریوں کا معاملہ 3 ماہ کیلئے مؤخرکردیا گیا،بلدیاتی انتخابات میں تاخیرکی وجہ سے سندھ میں 2005 اور2009 کی طرزپربلدیاتی اداروں کے سربراہوں کی مدت بڑھانے یاڈپٹی کمشنرزکو ایڈمنسٹریٹرمقررکرنے پرغورشروع کردیا گیا،سندھ میں بلدیاتی کونسلزکی 200 خالی نشستوں پرضمنی انتخاب بھی نہیں کرایا جاسکے گا،حکومت سندھ نے کرونا وائرس کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات 2020ء سے متعلق تیاری اوراس سے منسلک تمام معاملات تین ماہ کیلئے 30 جون تک مؤخرکردیئے اورمتعلقہ اداروں کو انتخابی تیاریوں کے التواء سے متعلق آگاہ کردیا گیا،سندھ حکومت کے معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے سبب سندھ میں بلدیاتی انتخابات 2020ء کی تیاریوں کے سلسلے میں حلقہ بندیوں اورلوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم سمیت دیگرامور3 ماہ کیلئے ملتوی کئے گئے جبکہ الیکشن کمیشن سمیت متعلقہ اداروں کو ایک مراسلے کے ذریعہ آگاہ کیا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی صورتحال کنٹرول ہونے تک سندھ میں نئے بلدیاتی انتخابات کیلئے بلدیاتی قوانین میں ترمیم سمیت دیگر امورپرپیشرفت ممکن نہیں رہی،سندھ میں بلدیاتی انتخابات کرونا وائرس،نامکمل انتخابی تیاری دیگروجوہات کی وجہ سے نومبر2020 تک تاخیرکا شکارہونگے ،الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت بلدیاتی اداروں کی مدت اگست 2020 میں مکمل ہوگی،سندھ کی مختلف بلدیاتی کونسلزکی 200 خالی نشستوں پربھی آئینی طورپرضمنی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے ،4 برس کے دوران اقلیتوں کیلئے مخصوص 95 سے زائد نشستوں پرکوئی کونسلرمنتخب نہیں کیا گیا،علاوہ ازیں سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیرسے موجودہ بلدیاتی سربراہوں کی مدت میں اضافے یا ڈپٹی کمشنرزکوبلدیاتی اداروں کا ایڈمنسٹریٹرمقررکیے جانے پرغورشروع کردیا گیا جبکہ پی پی قیادت بھی معاملے پرصلاح مشورہ کررہی ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ سیاسی پارٹیوں کے مشورے سے ایڈمنسٹریٹرزیا موجودہ بلدیاتی سربراہوں کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کریگی،اس سے قبل 2005 اوراگست 2009 میں بھی بلدیاتی اداروں کی مدت ختم ہونے کے بعد بلدیاتی انتخابات میں تاخیرکی وجہ سے ضلع ناظمین کی مدت میں توسیع کی گئی تھی تاہم بعدازاں خصوصی آرڈینس کے تحت سندھ کے بلدیاتی اداروں میں ایڈمنسٹریٹرزکا تقررکیا گیا تھا۔