نیویارک(نیٹ نیوز)اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقل مندوب عبداللہ حسین ہارون نے کرونا وائرس سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ یہ وائرس قدرتی نہیں اسے لیبارٹری میں بنایا گیا ہے اور یہ کیمیکل ہتھیار کے طور پر بہت بڑی سازش کی تیاری کی جارہی تھی۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیومیں انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ 2006ء میں امریکہ کی ایک کمپنی نے حکومت سے اس کا پیٹنٹ یا منظوری حاصل کی، 2014ء میں یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ یہ کسی ایک جگہ سے حاصل نہیں کیا گیا ہے تو اس کی ویکسین کی پیٹنٹ ڈالی گئی لیکن اسے نومبر 2019ء میں باقاعدہ منظور کیا گیا جس کی ویکسین اسرائیل میں بننا شروع ہوئی ہے ۔حسین ہارون نے دعویٰ کیا کہ کرونا وائرس برطانیہ کی لیبارٹری میں تیار کیا گیا جس کی رجسٹریشن امریکہ میں ہوئی ، پھر اسے ائیر کینیڈا کے ذریعے چین کے شہر ووہان کی لیبارٹری بھیجا گیا۔انہوں نے اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ امریکہ چین کی ترقی سے گزشتہ کچھ عرصے سے گھبراہٹ کا شکارہے ۔