لاہور،اسلام آباد، فیصل آباد، کراچی، پشاور، گلگت ( جنرل رپورٹر ،خبر نگار خصوصی،خصوصی رپورٹر، سٹاف رپورٹر،نیوز رپورٹر،92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب میں کرونا وائرس سے مزید دو مریض جاں بحق ہو گئے ۔ ملک بھر میں کرونا متاثرین کی تعداد 1372ہو گئی۔ چار ڈاکٹر اور ایک ایم پی اے بھی کرونا وائرس سے متاثر ہوگئے ۔سندھ حکومت نے لاک ڈائوَن مزید سخت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔پنجاب میں چوتھی ہلاکت لاہور کے میو ہسپتال میں ہوئی جہاں 70 سالہ حنیف انتقال کرگیا، پانچویں ہلاکت فیصل آباد میں ہوئی جہاں 22سالہ مریض دم توڑ گیا۔فیصل آباد میں 22 سالہ نوجوان محمد ذیشان گزشتہ روز غلام محمد آباد ہسپتال میں داخل ہوا تھا۔ ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 11 ہوگئی جبکہ پنجاب متاثرہ مریضوں کی تعداد میں بھی دیگر صوبوں سے آگے نکل گیا۔جمعہ کو ملک میں کرونا وائرس کے مزید 136 کیس رپورٹ ہوئے ۔ خیبرپختونخوا 56، پنجاب 43، سندھ19، گلگت بلتستان 16 اور اسلام آباد میں 2 کیس سامنے آئے ہیں۔ ملک میں مریضوں کی تعداد 1372 تک پہنچ گئی۔ ابتک 27 افراد صحتیاب ہوچکے جن میں سے 14 کا تعلق سندھ، 6 کا گلگت بلتستان، اسلام آباد، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں سے 2، 2 جبکہ ایک کا پنجاب سے تعلق ہے ۔پنجاب میں کرونا وائرس کے 490 کنفرم مریض ہیں۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے ٹویٹ کے مطابق ڈی جی خان سے 207 زائرین، ملتان سے 46 زائرین، لاہورمیں 115 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ۔ زائرین کے علاوہ ڈی جی خان میں 2 ڈاکٹروں سمیت کل 5 افراد میں کروناوائرس کی تصدیق ہوگئی۔ گجرات میں 48، گوجرانوالہ9، جہلم 19 اور راولپنڈی میں 14 مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ۔ملتان میں 3، فیصل آباد 10، منڈی بہائوالدین 3، میانوالی، ننکانہ صاحب اور سرگودھا میں 2،2 جبکہ نارووال، رحیم یارخان، اٹک، بہاولنگر اور خوشاب میں ایک ایک مریض رپورٹ ہوئے ۔لاہور کے علاقے واپڈا ٹاؤن میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی، خاتون، دو بیٹوں اور دو بیٹیوں سمیت میو ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔مظفرگڑھ کے رجب طیب اردوان ہسپتال میں زیرعلاج کرونا وائرس سے متاثرہ پہلی خاتون صحتیاب ہوگئی جسے گھر منتقل کر دیا گیا ہے ۔ایم ایس سروسز ہسپتال ڈاکٹر افتحار نے بتایا سروسز ہسپتال میں کرونا کے 4 مریض زیر علاج ہیں،3 مریضوں کے سیمپل بھیجے ہیں، جن کی رپورٹ آنا باقی ہے ۔سندھ میں کرونا وائرس کے 19 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں، متاثرین کی تعداد 440 ہوگئی۔11 نئے کیسز کا تعلق کراچی اور ایک کا حیدرآباد سے ہے ، یہ مقامی منتقلی کے کیسز ہیں۔ 7 دیگر نئے کیسز میں ایران سے آنے والے زائرین بھی شامل ہیں، جن کا علاج لاڑکانہ سنٹر میں جاری ہے ۔خیبر پختونخوا میں مزید 56افراد کرونا وائرس کا شکار ہوگئے ،تعداد180ہوگئی۔ مردان کی یونین کونسل منگا کے مزید چھ رہائشیوں میں وائرس کی تصدیق ہوگئی ۔پشاور ، صوابی اور سوات میں بھی ایک ایک مریض سامنے آیا ہے ۔ خیبرپختونخوامیں ایم پی اے عبدالسلام آفریدی کا ٹیسٹ مثبت آگیا۔ عبدالسلام آفریدی نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر لیا۔عبدالسلام آفریدی کے حلقے نیابت منگا میں وائرس سے ہلاکت ہوئی تھی۔ پی ٹی آئی ایم پی اے عبدالسلام آفریدی متاثرہ علاقے میں موجود رہے ۔ چارسدہ میں تحصیل تنگی کے علاقہ زیم خان میر کلے کو انتظامیہ نے سیل کر دیا۔ڈیرہ غازیخان قرنطینہ سنٹر میں کام کرنے والے ڈاکٹر اسامہ اور آئسولیشن وارڈ میں کام کرنے والی ڈاکٹر صبا میں بھی وائرس کی تصدیق ہو گئی۔ محکمہ صحت کے مطابق دونوں ڈاکٹرز کی طبیعت زیادہ خراب نہیں۔گلگت بلتستان میں مزید 16 کیس سامنے آئے ، متاثرہ افراد کی تعداد 103ہو گئی ۔سرکاری پورٹل پر اسلام آباد میں مزید 2 کیس رپورٹ کیے گئے ، وفاقی دارالحکومت میں کیسز کی تعداد 27 ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق پولی کلینک کے ڈاکٹر میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ۔ گلگت کے رہائشی ڈاکٹرممتاز ہسپتال کے ہاسٹل میں رہائش پذیر ہیں، ترجمان پولی کلینک کے مطابق متاثرہ ڈاکٹر کو آئسولیشن وارڈ منتقل کر دیا گیا۔پولی کلینک ہاسٹل کو لاک ڈاؤن کر دیا گیا۔پولی کلینک ہاسٹل کے تمام 20 ڈاکٹر قرنطینہ کر دئیے گئے ۔ڈاکٹرز کے نمونے این آئی ایچ بھجوا دئیے گئے ۔پشاور کے باچا خان انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر متعین ایف آئی اے اہلکار میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ۔ایف آئی اے حکام کے مطابق مذکورہ اہلکار نے مردان میں جاں بحق ہونے والے معتمر کو اٹینڈ کیا تھا۔ کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر ایف آئی اے کے مزید 14 اہلکاروں کی سکریننگ جا ر ی ہے ۔ایران سے مزید 113زائرین تفتان بارڈر پہنچ گئے ،سکریننگ کے بعد پاکستان ہائوس میں قرنطینہ میں منتقل کردیا گیا۔خیبر پختونخوا کابینہ نے لاک ڈائون میں 10اپریل ،چھٹیوں میں 5 اپریل تک توسیع کردی جبکہ تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند رہیں گے ۔ عرس ، میلوں اور منڈیوں، سرکاری ونجی اور شادی بیاہ کی تقریبات پر30 اپریل تک پابندی کی منظوری دیدی ۔ خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے بھر میں 231سکول کو قرنطینہ مراکز میں تبدیل کر دیا ۔سندھ حکومت نے کرونا لوکل ٹرانسمیشن کے بڑھتے کیسز کو خطرے کی گھنٹی قرار دیتے ہوئے لاک ڈاوَن مزید سخت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے دکانیں صبح8سے شام 5بجے تک کھلیں گی۔وزیر اعلیٰ نے پولیس کو نماز جمعہ سے متعلق ہدایات پر عمل نہ کرنے والوں کوگرفتار کرنے کا حکم دیدیا۔مساجد انتظامیہ کیخلاف بھی ایکشن لیاجائے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا لوکل ٹرانسمیشن کیسز کی شرح خطرناک ہے ۔لگتا ہے ہمیں مکمل لاک ڈائون پر جانا ہوگا۔سندھ حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق کھانے پینے کی اشیا اورادویات کی ٹرانسپورٹیشن صبح 8 سے رات 8 بجے تک جاری رکھنے کی اجازت ہوگی۔ گندم کی فصل کیلئے تھریشرمشین لگانے کی اجازت سمیت گندم کیلئے باردانے کی تقسیم اورٹرانسپورٹیشن کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔پولٹری فارمز کیلئے فیڈزپہنچانے کیلئے ٹرانسپورٹ کی اجازت ہوگی جبکہ ریلوے کے مال گاڑی کے سٹاف کو دفاتر جانے کی اجازت ہوگی۔ گورنر عمران اسماعیل نے کراچی ایئر پورٹ پر چین سے پہنچنے والے طبی ساز و سامان کو وفاقی حکومت کی جانب سے وصول کیا ، سامان میں 56 ہزار کرونا وائرس ٹیسٹنگ کٹس، این 95 ماسک اور دیگر طبی سامان شامل ہے ۔ گورنر سندھ نے کہا ہر مشکل گھڑی میں چین نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ۔ حکومت پاکستان اور عوام چین کی حکومت و عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔چین کی جانب سے امدادی سامان گلگت بلتستان حکومت کے حوالے کردیا گیا ۔ چینی وفد نے امدادی سامان خنجراب ٹاپ پر گلگت بلتستان کے اعلی حکام کے حوالے کیا۔سامان میں 2 لاکھ فیس ماسک، 2 ہزارN95 ماسک، 5 وینٹی لیٹر،2 ہزار ٹیسٹنگ کٹ،2 ہزار میڈیکل کپڑ ے شامل ہیں۔ چین سے آٹھ ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم آج پاکستان پہنچے گی ۔