مکرمی ! کرونا وائرس جس کی پیدائش تقریبا دو ماہ پہلے چین میں ہوئی۔ آہستہ آہستہ یہ وائرس وہاں سے نکل کر دنیا کے ہر ملک کے لوگوں کی جانیں لے رہا ہے۔ اس کی آمد پاکستان میں بھی ہوچکی ہے ۔لوگوں میں ایک خوف کی لہر دوڑ اٹھی ہے۔ہر کوئی اپنے ہاتھ باندھے اور منہ چھپائے چل رہا ہے۔ابتدا میں لوگوں نے احتیاطی تدابیر اختیار کیں لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا اور یہ وائرس انفرادی سے ملکی اور اب دنیاکا مسئلہ بن چکا ہے۔ لوگ اپنے ہی ملک میں آنے اور باہر جانے سے قاصر ہیں۔ بچوں کو تعلیمی طور پر نقصان ہوا ہے۔ کاروبار بھی نقصان میں چل رہے ہیں۔ اگر ایسا ہی حال رہا تو عام طور پر ہم سب معیشت میں بہت سال پیچھے چلے جائیں گے۔ ملک کی حالت ایک کرفیو کی طرح ہوتی جا رہی ہے۔ ضرورت یہ ہے کہ لوگوں کو اپنی ہی زندگی میں قید کرنے کے بجائے اس وائرس کو جڑ سے ختم کیا جائے اور اس سے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔ عوام کی نظریں حکومت کے کسی بہتر قدم کی منتظر ہیں۔لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اس عفریت سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرے تاکہ وطن عزیز کو اس آفت سے نجات مل سکے۔ ( مصباح خان کراچی)