اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ یکساں قومی نصاب کو پورے ملک میں رائج کرنے کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ممکن معاونت فراہم کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار نہوں نے ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم رائج کرنے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پہلی سے پانچویں جماعت کا متفقہ نصاب تیار کر لیا گیا ہے ، جماعت ششم یا ہشتم کا یکساں نصاب مارچ 2021تک تیار کر لیا جائے گا جبکہ جماعت نہم تا بارھویں جماعت کے یکساں نصاب کا کام مارچ 2022 تک مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیرِ اعظم کو یکساں نصاب تعلیم رائج کرنے کے حوالے سے ٹائم فریم پیش کر دیا گیا۔ پہلی سے پانچویں جماعت کا یکساں نصاب مارچ 2021تک، چھٹی جماعت سے آٹھویں تک کا قومی نصاب مارچ 2022جبکہ کلاس نہم سے بارھویں تک کا قومی نصاب مارچ 2023تک مکمل طور پر رائج ہو جائے گا۔ وزیرِ اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا قومی یکساں نصاب تعلیم میں آنحضور ﷺ کی سیرت مبارکہ، بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح اور شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے افکار اور سوچ کو نصاب کا حصہ بنایا جائے ، اس کے ساتھ ساتھ نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنایاجائے ۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی نصاب تعلیم کا مقصد جہاں نئی نسل کو جدید دور کے تقاضوں اور چیلنجز کے لئے تیارکرنا ہے ، وہاں ان میں معاشرتی اقدار کو اجاگر کرنا ہے ۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ یکساں نصاب کو رائج کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ نصاب کی کتابوں کی اشاعت کے حوالے سے مافیا کے عمل دخل کو مکمل طور پر ختم کیا جائے ۔ اجلاس میں کرونا کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل کئے جانے اور اس دوران طلباء کو تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے حوالے سے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ وزارتِ تعلیم نے تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے پاکستان ٹیلی ویژن کے ذریعے 7 گھنٹوں کی تعلیمی نشریات کا اہتمام کیا ہے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملاقات کی۔وزیراعظم نے کہا کرونا وائرس پر کنٹرول کے حوالے سے چین کا تعاون قابل ستائش ہے ، وائرس پر کنٹرول اور اس کے اثرات سے عوام اور ملکی معیشت کو محفوظ رکھنے کے لئے بین الاقوامی اداروں سے بھی رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا عوام کو ریلیف پہنچانے کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا، کرونا کے حوالے سے ڈرنے کے بجائے احتیاطی اقدامات اختیارکئے جائیں۔ ملاقات میں کرونا وائرس کی صورتحال اور اس پر کنٹرول کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا۔مزیدبرآں وزیر اعظم سے وزیر داخلہ اعجاز شاہ، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، وزیراعظم معائنہ کمیشن کے چیئرمین حامد یار ہراج اور معروف قانون دان بابر اعوان بھی ملے ۔92 نیوز کے مطابق وزیرریلوے نے کروناوائرس سے نمٹنے کیلئے مکمل لاک ڈائون کی مخالفت کی۔بابر اعوان سے ملاقات میں وزیراعظم نے ان سے ان کی والدہ کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔