اسلام آباد،لاہور، پشاور،کوئٹہ(نامہ نگار،وقائع نگا ر خصوصی ،نیوز رپورٹر،خبر نگار خصوصی ،سٹاف رپو رٹرز، خصوصی نمائندہ ،نمائندہ خصوصی سے ،جنرل رپورٹر، نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک ) کروناوائرس کی سنگین صورتحال اور شہریوں کی حفاظت کے پیش نظر ملک بھر کے تعلیمی ادارے ،مدارس،شادی ہال ، مغربی سرحدیں بند اور عوامی تقریبات منسوخ کردی گئیں جبکہ 23مارچ کو یوم پاکستان کی مسلح افواج کی پریڈ اور دیگر تقریبات بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے اہم فیصلے کئے گئے ۔قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے سربراہان، چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ، ڈی جی آئی ایس آئی،دفاع، خارجہ، داخلہ اور قانون کے وزرا نے نے شرکت کی۔ اجلاس میں معاون خصوصی صحت ظفرمرزا نے کرونا وائرس سے متعلق بریفنگ دی ۔اجلاس میں کرونا وائرس کے حوالے سے ملک گیرمہم چلانے اور ملکی سرحدوں، ایئرپورٹس پر سخت انتظامات کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے 23مارچ کو یوم پاکستان کی تقریبات منسوخ کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے ۔کرتارپور راہداری پاکستانیوں کیلئے بند، بھارتی سکھ یاتری آسکیں گے ۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اللہ کا کرم ہے کہ پاکستان میں کرونا وبا کنٹرول میں ہے ۔ عوام پریشان نہ ہوں حکومت پل پل کی خبر رکھے ہوئے ہے ۔ حکومت نے 15 روز کیلئے سرحدوں کو بھی بند کردیا ہے ۔فیصلہ کیا گیا کہ طورخم، تفتان، چمن اور سوست سمیت ہمارے بارڈر ایریاز کو کم از کم اگلے پندرہ یوم کیلئے بند کردیا جائے ۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ اس وبا کے خطرے سے نمٹنے کیلئے ایک جامع منصوبہ بنایا جائے موثر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کیلئے آگاہی مہم کو اس میں شامل کیا جائے ۔یہ بھی فیصلہ ہوا کہ عوامی اجتماعات کو مختصر کر دیا جائے ۔رائے ونڈ کا اجتماع بھی مختصر کر دیا گیا ہے ہم دینی قایدین/علما کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے یہ اقدام اٹھایا۔سکولوں، سینما گھروں، شادی ہالز اور عوامی اجتماعات کے تمام مراکز پر ہمیں نظر رکھنا ہو گی اس سلسلے میں بھی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ ہوا ہے ۔بین الاقوامی پروازیں صرف اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس سے آ جا سکیں گی۔ ایئرپورٹس پر حفاظتی انتظامات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔دنیا بھر میں موجود پاکستانی سفارت خانوں کو بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ تقریبات کو منسوخ کر دیں۔3800 کے قریب جو لوگ تفتان بارڈر کے راستے داخل ہونے تھے ان کی کورنٹین مکمل ہو چکی ہے انہیں واپس روانہ کر دیا گیا۔آج سے 5 اپریل تک تمام سکول، یونیورسٹیاں ، کالجز اور نجی تعلیمی ادارے اور مدارس بند رہیں گے ۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ 27مارچ کو دوبارہ اجلاس بلایا جائے گا جس میں صورتحال دیکھ کر مزید چھٹیوں سے متعلق جائزہ لیا جائے گا۔مزید برآں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزادار ،وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بھی انتظامات کے حوالے سے آگاہ کیا۔وافر مقدار میں وینٹی لیٹرز منگوانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔قوم کو اعتماد ہونا چاہیے کہ حکومت ان کے تحفظ کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہی ہے ، اسلیے وزیر اعظم عمران خان نے آج اس سلسلے میں نیشنل پلان پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا ہے ۔میں میڈیا سے بھی ملتمس ہوں کہ وہ آگاہی مہم چلائیں تاکہ لوگ حفاظتی انتظامات سے آشنا ہو سکیں۔پی سی ایل میچز میں عوام کی دلچسپی کا ہمیں احساس ہے لیکن صورتحال ایسی بن چکی ہے کہ ہمیں بچاؤ کی تدابیر اختیار کرنا ہیں۔صرف صوبے اور وفاق، احسن طریقے سے اس چیلنج کا مقابلہ نہیں کر سکتے پوری قوم کو اور تمام اداروں کو مل کر اس کیلئے کوششیں کرنا ہوں گی۔دوسری جانب سے ہائرایجوکیشن کمیشن پاکستان نے بھی ملک بھر کے تمام جامعات کو 5 اپریل تک بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جبکہ وفاقی نظامت تعلیمات نے بھی 5 اپریل تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ایران اور افغانستان کے ساتھ مغربی سرحدیں ابتدائی طور پر 14 روز کیلئے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کا وزارت داخلہ کی جانب سے باقاعدہ نو ٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے ، جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سرحدوں کی بندش کا اطلاق 16 مارچ 2020 سے ہوگا۔اسلام آباد میں ڈاکٹر ظفر مرزا اورمعید یوسف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوا ن نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم نے سٹیک ہولڈرز کو کچھ ذمہ داریاں سونپی ہیں۔ قومی ایشو پر ہم سب ایک ہیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بارصحت کے معاملے پرقومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ تھی۔ کرونا وائرس 135 ممالک میں پھیل چکاہے ۔ابھی کچھ دیر پہلے عالمی ادارہ صحت نے یورپ کو کرونا وائرس کا مرکز قرار دیا ہے ۔پاکستان میں متاثرین کی تعداد 28ہوگئی ہے ۔آج ہونے والے فیصلوں کا اطلاق پورے ملک میں ہوگا۔ کرونا وائرس سے متعلق قومی کوآرڈی نیشن کمیٹی تشکیل دی ہے ۔وزیر صحت کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں وزرا، وزرائے اعلیٰ اور آئی ایس پی آر کے نمائندے شامل ہوں گے ۔سرجن آف آرمی،ڈی جی آئی ایس آئی کے نمائندے شامل ہونگے ۔کمیٹی کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کسی کو بھی کمیٹی میں شامل کرسکتے ہیں ۔کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا۔کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ کب تک بارڈرز کو بند رکھنا ہے ۔تمام بڑے عوامی اجتماعات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔تمام ائیرپورٹس کو بین الاقوامی پروازوں کیلئے بند کیا جارہا ہے ۔این ڈی ایم اے آپریشنل ایجنسی ہوگی۔2ہفتے کیلئے شادی ہالز میں تقریبات پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔ سینما ہالز کو بھی بند کیا جارہا ہے ۔ مذہبی معاملات پر مشاورت سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔دریں اثنا وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کے صوبہ میں کرونا وائرس سے بچاؤ اور پیشگی سدباب کے لئے اہم فیصلے کرلئے گئے ۔وزیر اعلی کی جانب سے لئے گئے فیصلوں کے تحت صوبہ بھر میں تمام نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے بشمول سکول، کالج، میڈیکل کالج، ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹیٹیوٹ، یونیورسٹیزاگلے تین ہفتے کے لئے بند رہیں گے ،اگلے تین ہفتو ں کے دوران ہونے والے تمام امتحانات منسوخ کردیئے گئے ہیں، تمام ٹیوشن سینٹر بھی بند رہیں گے ، تمام دینی مدارس تین ہفتے کے لئے بند رکھے جائیں گے ،دینی مدارس میں مقیم صرف غیرملکی طلبہ کو مدارس کے ہوسٹل میں رہنے کی اجازت دی جائے گی،صوبہ بھر میں تمام میرج، بینکوئٹ حال اور مارکی تین ہفتوں کے لئے بند رہیں گی، تمام مذہبی اجتماعات اورتقریبات بھی منسوخ کردی گئی ہیں، جشن بہاراں اور دوسرے میلے بھی کینسل کردیئے گئے ہیں، تمام سرکاری اور نجی سپورٹس فیسٹیول بھی منسوخ کئے جاچکے ہیں، جیلوں میں مقیم قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی گئی ہے ، تمام قسم کے عوامی اجتماعات کے انعقاد پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ تمام متعلقہ ڈیپارٹمنٹ مذکورہ بالا احکامات کی تعمیل کے لئے موثر اقدامات اور گائیڈ لائن جاری کریں گے ، وزیر اعلی کے احکامات فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے ۔علاوہ ازیں خیبر پختونخوا میں تمام ہاسٹلوں کو بھی بند کرنے کیساتھ تمام فیسٹیولز اور جیلوں میں ملاقاتیں معطل کرنے کا بھی فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔اجمل وزیر نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں سیاسی اور پبلک اجتماعات پر پابندی لگادی گئی ہے ۔ عوام سے شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کم کرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔ صوبے بھر میں سرکاری سطح کی سرگرمیوں میں پچاس سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ۔ فرنٹیئر کانسٹیبلری کے زیر اہتمام سپورٹس گالا 2020 ء تقریب بھی ملتوی کردی گئی۔خیبرپختونخو ا اسمبلی میں کسی بھی وزیٹر کا داخلہ تاحکم ثانی بند رہے گا۔خیبرپختونخوا فنی تعلیمی بورڈ پشاور نے خیبرپختونخوا کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں صوبہ بھر کے تمام تعلیمی بورڈز کے جاری امتحانات 15 دن کے لیے ملتوی کر دیئے ہیں۔حکومت بلوچستان نے کرونا وائرس کیلئے احتیاطی تدابیر کی ایڈوائزری جاری کر دی، سول سیکریٹریٹ میں ملازمین کے علاوہ دیگر افراد اور ملاقات کرنے والوں کے داخلے اور جیلوں میں غیر متعلقہ افراد اور ملاقات کرنے والوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ریلوے حکام نے بھی اپنے تمام سکول اور کالجز 5اپریل تک بند کرنے کا اعلان کر دیا ، اس حوالے سے احکامات جاری کر دیئے گئے ۔