چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن اور مفتی تقی عثمانی سمیت کراچی اور لاہور کے ممتاز علمائے کرام نے کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلائو کے باعث دین کی روشنی میں رہنمائی کرتے ہوئے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مساجد میں گھروں سے وضو کر کے آئیں۔ وہ لوگ جنہیں طبی بنیادوں پر ڈاکٹروں نے روکا ہو اور وہ افراد جن کی عمر 50سال سے زائد ہو،مساجد میں نہ آئیں، انہیں ترک جماعت کا گناہ نہیں ہو گا۔ مولانا طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ علمائے کرام جمعہ کے اردو خطبات نہ دیں‘ عربی خطبات کو مختصر کریں‘ نمازی صفوں میں فاصلہ رکھیں۔ ‘ اس وقت لوگوں کو علماء کرام کی رہنمائی کی ضرورت ہے‘ لہٰذا فقہا و علماء کرام کو چاہیے کہ قرآن و سنت کی روشنی میں مساجد میں نماز کی باجماعت ادائیگی یا عدم ادائیگی کے حوالے سے اجتہاد کے ذریعے رہنمائی فراہم کریں۔ مصر میں صدر کی اپیل پر جامعہ الازہر نے بذریعہ فتویٰ حکومت کو باجماعت نماز پر پابندی کے حوالے سے اپنی تجویز دیتے ہوئے گھروں میں نماز ادا کرنے کی رائے دی ہے ۔سعودی عرب اور ایران بھی ایسے فیصلے کر چکے ہیں۔بعض جید علماء کرام کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں اہل خانہ اپنے طور پر گھروں میں باجماعت نماز کا اہتمام کر سکتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ بڑا اجتماع ہونے کی وجہ سے نماز جمعہ کی ادائیگی میں خصوصی احتیاط کی جانی چاہیے۔ اس سلسلہ میں علمائے کرام کی رہنمائی اور حکومتی ہدایات پر عمل ہونا چاہیے تاکہ کرونا کے بڑھتے پھیلائو کو روکنے میں مدد مل سکے۔