سپین (نیٹ نیوز )اگر آپ یورپ میں بحیرہ ایڈریاٹک کے پہاڑی سلسلوں پر ہائیکنگ کریں تو ہوسکتا ہے کہ اس سفر کے دوران کروڑوں سال قبل گم ہونے والے براعظم کی باقیات کو بھی دیکھ سکیں۔درحقیقت کروڑوں سال پہلے گرین لینڈ کے حجم (21 لاکھ سکوائر کلومیٹر سے زیادہ) کا براعظم یورپ سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا تھا۔جریدے جرنل گونڈ وانا ریسرچ میں شائع مقالے میں ہماری زمین کی 24 کروڑ سال پرانی تاریخ کو دوبارہ تیار اور بحیرہ روم کی ٹیکٹونیک یا ارضیاتی تاریخ کو بیان کیا گیا۔نیشنل جیوگرافک کی رپورٹ کے مطابق گریٹر ایڈریا نامی یہ براعظم یورپ سے ٹکرانے کے بعد زمین اور سمندر کے اندر دفن ہوگیا جبکہ اس کا ملبہ پہاڑوں کی شکل اختیار کرگیا اور کروڑوں سال بعد بھی یہ باقیات موجود ہیں۔سائنسدانوں نے سپین سے ایران تک کے پہاڑی سلسلوں میں اس گمشدہ براعظم کے حصوں کو دریافت کیا ہے ۔تحقیق سے انکشاف ہوا کہ گریٹر ایڈریا سے ٹکراؤکے بعد ممکنہ طور پر اٹلی، ترکی، یونان اور جنوب مشرقی یورپ میں پہاڑی سلسلے بنے ۔