اسلام آباد(نامہ نگار،صباح نیوز)چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کرپشن تمام برائیوں کی جڑ ہے ،اسے اکھاڑ پھینکنا ترجیح ہے ۔ بدعنوان عناصر، مفروروں اور اشتہاری مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے احتساب سب کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ گزشتہ 16 ماہ کے دوران احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 590 ریفرنس دائر کئے اورقانون پر عملدرآمد کی پالیسی کے تحت بلاامتیاز احتساب پر عمل کرتے ہوئے نہ صرف 569 ملزموں کو گرفتار کیا بلکہ بدعنوان عناصر سے 4200 ملین روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں، برآمد کی گئی رقوم سینکڑوں متاثرین اور بعض سرکاری اداروں میں تقسیم کی گئی ہیں۔چیئرمین نیب کے زیرصدارت ہیڈکوارٹرزمیں اجلاس ہوا جس میں نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔اس موقع پرانہوں نے کہاکرپشن کے خاتمے کیلئے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔نیب پیشہ واریت، شفافیت اور میرٹ پر عمل کرتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے ۔نیب نے اپنے قیام سے اب تک 303 ارب روپے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو نمایاں کامیابی ہے ۔ نیب میگا کرپشن مقدمات، بڑے پیمانے پر عوام سے دھوکہ دہی، ہاؤسنگ سوسائٹیز/کوآپریٹو سوسائیٹیز، مالی کمپنیوں میں دھوکہ دہی، بینک فراڈز، بینک نادہندگان، اختیارات کے ناجائز استعمال، منی لانڈرنگ اور سرکاری فنڈز میں خوردبرد کے مقدمات پر توجہ مرکوز کرتا ہے ۔ ہماری آپریشنل میتھڈالوجی شکایت کی جانچ پڑتال، انکوائری، انویسٹی گیشن اور احتساب عدالتوں میں ریفرنس دائر کرنے پر مشتمل ہے ، نیب نے مقدمات کو فوری اور تیزی سے نمٹانے کیلئے اوقات کار کا تعین اورسینئر سپروائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے جس سے نہ صرف نیب کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے بلکہ کوئی بھی فرد نیب کی تحقیقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتا۔نیب کو گذشتہ 16 ماہ کے دوران 44 ہزار 315 شکایات موصول ہوئیں جو گذشتہ سال کے مقابلہ میں دوگنا ہیں۔ چیئرمین نیب نے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ وہ شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز ٹھوس شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق نمٹائیں۔