اسلام آباد (خبرنگارخصوصی،92 نیوزرپورٹ ، نیوزایجنسیاں ) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کرپشن مسلم دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ، بد قسمتی سے بدعنوان قیادت کرپشن کو قابلِ قبول بنا دیتی ہے ، معاشرے کو کرپشن اور زیادتی کے واقعات کیخلاف لڑنا ہو گا۔ وزیر اعظم نے اتوار کو قومی رحمت للعالمین اتھارٹی کے زیر اہتمام ریاست مدینہ ، اسلام ، معاشرہ اور اخلاقی بیداری کے موضوع پر آن لائن مکالمے کی دوسری نشست کی میزبانی کی ۔ وزیرِ اعظم نے کہا مسلم نوجوانوں کو بہت دبائو اور چیلنجز درپیش ہیں،پاکستان سمیت زیادہ تر معاشرے کو دو قسم کے جرائم کاسامنا ہے جن میں بدعنوانی اور جنسی جرائم شامل ہیں ، خواتین اور بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں بد قسمتی سے صرف ایک فیصد جرائم رپورٹ ہوتے ہیں، جس کا مطلب ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک فیصد جرائم کیساتھ نمٹتے ہیں ، میرے ذاتی خیال میں بقیہ 99فیصد جرائم کیساتھ معاشرے کو نمٹنا ہوگا۔ یہی معاملہ بد عنوانی کا ہے ، ممکن ہے آپ کسی سطح پر بد عنوانی سے نبردآزما ہوسکیں لیکن نچلی سطح پرجب سرکاری افسران رشوت لیتے رہیں گے تو یہاں بھی معاشرے کو کرپشن کرنے کو ناممکن بنانا ہوگا۔ اگر بد قسمتی سے طویل عرصہ ایک بدعنوان قیادت آپ پر مسلط رہی ہو تو وہ کرپشن کو قابل قبول بنا دیتی ہے ، یہ پاکستان کا ہی مسئلہ نہیں ہے زیادہ تر مسلمان ملکوں اور ترقی یافتہ ملکوں کو بھی یہ مسئلہ ہے ، پاکستان سمیت زیادہ تر اسلامی ممالک کو ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے ، موبائل فون کی وجہ سے ہمیں مسائل کا سامنا ہے کیونکہ موبائل فون سے معلوماتی مواد کیساتھ فحش مواد بھی ملتے ہیں، نوجوانوں اور بچوں کیلئے جس قسم کی معلومات دستیاب ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ وزیراعظم نے کہارحمت للعالمین اتھارٹی بنانے کے پیچھے یہی تصور تھا کہ حضرت محمد ؐ ﷺکی سیرت کے ذریعے ہم مسلمانوں کو متحد کریں اور دوسرا یہ کہ ہم اپنے معاشرے کی اخلاقیات اور اقدار کا معیار بلند کریں جیسا کہ ریاست مدینہ میں ہمارے پیغمبر نے 15سو سال قبل کیا تھا ۔وزیراعظم نے سکالرز سے کچھ سوالات کیے جن کے انہوں نے جواب بھی دئیے ۔ اسلامی سکالرز نے بین المذاہب ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے کہا نوجوان اخلاقیات کو اپنائیں، جدت پسندی ، آزاد خیالی کا خطرہ منڈلا رہا ہے ہمیں اپنے ماضی کو محفوظ بنانا ہے ، نوجوانوں کو اپنی تہذیب ، مذہب اور تاریخ پر فخر ہونا چاہئے ، نوجوانوں کو روحانی اور اخلاقی تربیت کا احترام کرناچاہئے ۔وزیراعظم نے مسلم سکالرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا مہینے ، دو مہینے بعد آپ کیساتھ اسی طرز کے مکالمے کا اہتمام کیا جائے گا جہاں ہم دو حاضر کے مسائل کے بارے میں بات کریں جو اسلامی دنیا کیلئے بہت اہم ہیں ۔ دریں اثناء وزیراعظم نے لللہ تا جہلم ڈوئل کیرج وے منصوبہ مارچ 2023ئمیں مکمل کرنے ، منصوبے کا پہلا فیز لللہ انٹرچینج سے پنڈ دادنخان اور دوسرا فیز مصری موڑ سے بخاری چوک رواں سال جون میں مکمل کرنے اور پنجاب کے ترقیاتی بجٹ میں منصوبے کیلئے فنڈز مختص کرنے کی خصوصی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعظم نے یہ ہدایت دورہ لاہور کے دوران پنجاب میں ترقیاتی بجٹ کے حوالے سے خصوصی اجلاس میں دی۔وزیراعظم کو لللہ تا جہلم ڈوئل کیرج وے منصوبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور ابتک کی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر اعلی عثمان بزدار، چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔