اسلام آباد(اظہر جتوئی)کنٹینرز کی غیر قانونی کلیئرنس میں ملوث ایف بی آر کے افسر ان کو اعلیٰ عہدوں سے نواز دیا گیا،جس کی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف کے شفاف اور کرپشن سے پاک دعوئوں کی قلعی کھل گئی۔ذرائع کے مطابق موجودہ وفاقی حکومت کے دعوئوں کے برعکس کرپشن اور اختیارات کے غلط استعمال میں مبینہ طور پرملوث افسران کو ایف بی آر میں کلیدی عہدے دینے کا انکشاف ہوا ہے ،ان افسران پر جعلی دستاویزات پر کئی کنٹینرز کلیئر کرکے ملکی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں۔ اور کوئی ان کے خلاف کارروائی کرنے کو تیار نہیں ۔ دستاویزات کے مطابق مئی 2012ئسے جولائی 2013 ئکے دوران پورٹ قاسم کراچی سے 50 کنٹینرز کی جعلی گڈز ڈکلیئریشن پر کلیئر کیا گیا،اس واقعہ کے انکشاف پر ایک 3 رکنی انکوائری کمیٹی بنائی گئی،جس میں عامر مروت،شوکت علی اور عبدالرشید شیخ شامل تھے ،انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پر10 کمپنیوں کے خلاف10مقدمات درج کئے گئے ،جن کمپنیوں کے نام پر کنٹینر درآمد کئے گئے ان کے این ٹی این بھی جعلی نکلے ۔ انکوائری کمیٹی نے اس وقت کے کلکٹر پورٹ قاسم سمیت دیگر افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ،لیکن انکوائری رپورٹ کو دبا دیا گیا۔ اس کیس میں ملوث اس وقت کے کلکٹر پورٹ قاسم کو ایف بی آر میں کلیدی عہدہ سے نوازا گیا جوکہ پاکستان تحریک انصاف کی پالیسیوں کے منافی ہے ۔