کسانوں کو پہلی بار فصلوں کی بیمہ رقم کی ادائیگی کا آغاز کر دیا گیا ہے، وزیر زراعت پنجاب کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر کپاس کی فصل کے ایک ہزار 9 سو چھیاسی کاشتکاروں میں چیک تقسیم کیے گئے اور 8ہزار 171روپے فی ایکڑ کے حساب سے ادائیگی کی گئی۔ حکومت کی طرف سے کاشتکاروں کو بیمہ کی رقم کی ادائیگی خوش آئند اقدام ہے۔ اس سے نہ صرف پانی کی کمی، نامساعد موسمی حالات اور قدرتی آفات کی وجہ سے کاشتکاروں کے نقصان کا ازالہ ہو گا بلکہ یہ ان کی حوصلہ افزائی اور ان کی کاشتکاری میں ترغیب کا بھی باعث بنے گا۔ ہمارے کسان کو بہت سی سہولتیں حاصل نہیں ہیں جس کی وجہ سے وہ ہر نئی فصل پرنئے نقصان سے دوچار ہوتا ہے۔ موجودہ حکومت چونکہ دوسرے ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ زراعت کے فروغ اور ترقی کے لیے بھی توجہ دے رہی ہے اس لیے امید کی جا سکتی ہے کہ مستقبل میں حکومتی ترغیبات زراعت کے فروغ کا باعث بنیں گی، ضرورت اس امر کی ہے کہ بیمہ(تکافل) سکیم کو 9شہروں سے بڑھا کر صوبے کے مزید شہروں کے علاوہ باقی صوبوں کے زرعی علاقوں تک پھیلایا جائے تا کہ وہاں بھی کاشتکاروں کو ناموافق موسمی حالات یا ارضی و سماوی آفات کی وجہ سے ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جا سکے۔بہتر ہو گا کہ اس سکیم کے لیے باقاعدہ قانون سازی کر لی جائے تا کہ آنے والی تمام حکومتیں اس پر عمل پیرا رہیں اور ملک میں کاشتکاری اور زراعت کو فروغ مل سکے۔
کسانوں کو بیمہ رقم کی ادائیگی
پیر 18 مارچ 2019ء
کسانوں کو پہلی بار فصلوں کی بیمہ رقم کی ادائیگی کا آغاز کر دیا گیا ہے، وزیر زراعت پنجاب کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر کپاس کی فصل کے ایک ہزار 9 سو چھیاسی کاشتکاروں میں چیک تقسیم کیے گئے اور 8ہزار 171روپے فی ایکڑ کے حساب سے ادائیگی کی گئی۔ حکومت کی طرف سے کاشتکاروں کو بیمہ کی رقم کی ادائیگی خوش آئند اقدام ہے۔ اس سے نہ صرف پانی کی کمی، نامساعد موسمی حالات اور قدرتی آفات کی وجہ سے کاشتکاروں کے نقصان کا ازالہ ہو گا بلکہ یہ ان کی حوصلہ افزائی اور ان کی کاشتکاری میں ترغیب کا بھی باعث بنے گا۔ ہمارے کسان کو بہت سی سہولتیں حاصل نہیں ہیں جس کی وجہ سے وہ ہر نئی فصل پرنئے نقصان سے دوچار ہوتا ہے۔ موجودہ حکومت چونکہ دوسرے ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ زراعت کے فروغ اور ترقی کے لیے بھی توجہ دے رہی ہے اس لیے امید کی جا سکتی ہے کہ مستقبل میں حکومتی ترغیبات زراعت کے فروغ کا باعث بنیں گی، ضرورت اس امر کی ہے کہ بیمہ(تکافل) سکیم کو 9شہروں سے بڑھا کر صوبے کے مزید شہروں کے علاوہ باقی صوبوں کے زرعی علاقوں تک پھیلایا جائے تا کہ وہاں بھی کاشتکاروں کو ناموافق موسمی حالات یا ارضی و سماوی آفات کی وجہ سے ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جا سکے۔بہتر ہو گا کہ اس سکیم کے لیے باقاعدہ قانون سازی کر لی جائے تا کہ آنے والی تمام حکومتیں اس پر عمل پیرا رہیں اور ملک میں کاشتکاری اور زراعت کو فروغ مل سکے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں پیر 18 مارچ 2019ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں