وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان میں تیار کئے گئے وینٹی لیٹرز کی طبی آزمائش جناح ہسپتال لاہور، انڈس ہسپتال کراچی اور سی ایم ایچ راولپنڈی میں شروع کر رہے ہیں۔ یقینا دنیا کے کرونا زدہ ماحول میں یہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کا قابل فخر کارنامہ اور میڈیکل انجینئرنگ کے شعبہ میں پاکستان کی ایک بڑی اور خوش آئند پیش رفت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ کورونا وائرس نے پاکستان سمیت پوری دنیا کو خوفزدہ کر رکھا ہے۔ کورونا کے مریضوں کو علاج معالجہ کے دوران ایک مرحلہ پر وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑتی ہے جو نہ صرف پاکستان میں کم ہیں بلکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بھی ان کی تعداد محدود ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلائو کے باعث ضرورت اس امر کی ہے کہ کورونا کے مریضوں کے علاج معالجہ کیلئے وینٹی لیٹرز کی مطلوبہ تعداد موجود ہو۔ پاکستان جیسے ایٹمی ملک کے لئے مستقبل میں پیش آنے والے حالات کے حوالے سے صحت ‘ ٹیکنالوجی اور میڈیکل انجینئرنگ کے شعبوں میں آگے بڑھنے کے وسیع امکانات موجود ہیں‘ ہمارے پاس ماہر سائنس دانوں، ڈاکٹروں اور انجنیئرز کی کمی نہیں ہے‘ یقینا کورونا وائرس کے خاتمے کے بعد ایک نئی دنیا جنم لینے والی ہے۔ اس لئے ہمیں صحت و طب کی ٹیکنالوجی میں نئے میدان عبور کرنا پڑیں گے، لہٰذا ہمیں ابھی سے نئے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے خود کو تیار کرنا چاہئے تاکہ مستقبل میں ہم طب و صحت کے نئے تقاضوں کے مطابق خود کو ہم آہنگ کر سکیں ۔