مکرمی ۔مقبوضہ کشمیر میں کرفیو تیسرے ہفتے میں داخل ہوگیا ہے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے موبائل انٹرنیٹ لینڈ لائن سب بند ہے خوراک کی قلت ہوگئی ہے اسپتالوں سے ادوایات غائب ہیں لکین افسوس کی عالمی دنیا کی خاموشی صرف مذمتی بیانات سے دیے جارہے ہیں کشمیر میں نسل کشی کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے اگر ایسا ہوتا ہے تو پھر دونوں ممالک کے درمیان حالات کو کنٹرول کرنا مشکل ہو جائے گا اقوام متحدہ نے کشمیر میں ظلم پر اعدادوشمار جاری کیے ہیں اس کے مطابق سات ہزار سے زائد لوگوں کو ٹورچر کیا گیا ہے %49 بالغ افراد کو زہنی اور دماغی طور پر معذور بنادیا گیا ہے تقریباً اسی ہزار بچے یتیم ہوگئے ہیں لکین افسوس کہ اس قدر ظلم کے باوجود عالم دنیا بھارت کے خلاف ایک لفظ تک نہیں کہتی پاکستان تو کشمیریوں کے لیے آواز بلند کررہا ہے اور کرتا رہے گا لکین اگر دنیا نے مسئلہ میں اپنا کردار ادا نہیں کیا تو اور اگر تو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آگئیں تو پھر پوری دنیا میں اس کے اثرات محسوس کیے جائیں گے اور پوری دنیا لپیٹ میں آئے گی ۔ (کاوش میمن کراچی)