امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے معاشی امور لیری کڈلو نے بھارت کی طرف سے مودی کی ثالثی کی درخواست بارے تردید کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی صدر بات بڑھا چڑھا کر کرتے ہیں نہ خود سے کچھ کہتے ہیں جو کہنا تھا کہہ دیا۔ امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران میڈیا بریفنگ کے دوران مسئلہ کشمیر میں بھارتی وزیراعظم کی طرف سے ثالثی کی درخواست کا انکشاف کیاتوبھارتی میڈیا نے آسمان سر پر اٹھا لیا۔یہ درست ہے کہ امریکی صدر کے بیان کے بعد بھارتی دفتر خارجہ نے ثالثی کی کسی درخواست کی تردید کر دی تھی مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ امریکی صدر نے یونہی ہوا میں نہیں اڑائی بلکہ انہوں نے یہ بات جی 20 سمٹ میں بھارتی وزیراعظم سے ملاقات سے شروع کی تھی۔ یہی نہیں انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ بھارتی وزیراعظم امریکی صدر سے کس معاملہ میں ثالث کے کردار کی فرمائش کر رہے ہیں جس کے جواب میں ٹرمپ کے بقول بھارتی وزیراعظم نے کہا تھا کشمیر۔ جہاں تک بھارتی دفتر خارجہ کی تردید کا تعلق ہے تو یہ بات ذہن نشین ہونی چاہئے کہ دونوں سربراہان کے درمیان یہ مکالمہ سائیڈ لائن ملاقات میں ہوا۔ سب سے اہم بات تو یہ ہے کہ ابھی تک بھارتی وزیراعظم نے امریکی صدر کی بات کو نہیں جھٹلایا۔ بہتر ہو گا بھارتی میڈیا چائے کی پیالی میں طوفان پیدا کرنے کے بجائے ترقی و خوشحالی کے امن مذاکرات کی راہ ہموار کرنے میں اپنا مثبت کردار ادا کرے تاکہ خطہ میں پائیدار امن کے ذریعے ترقی و خوشحالی کی راہ ہموار ہو سکے۔