نئی د ہلی (92نیوز رپورٹ ،این این آئی،صباح نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بارپھرپاکستان اور بھارت کوثالثی کی پیشکش کردی جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان 3ار ب ڈالر کے دفاعی معاہدے سمیت توانائی اور مواصلات کے شعبوں میں تعاون کے تین معاہدوں پر دستخط کئے گئے جبکہ امریکی صدر اپنا دورہ مکمل کرکے وطن واپس چلے گئے ۔امریکی صدر نے نئی دہلی میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کیلئے تیار ہوں۔ بھارتی صحافی کا سوال کہ کیا عمران خان اچھے انسان ہیں تو امریکی صدر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اچھے انسان ہیں اور ان سے میرے بہت اچھے تعلقات ہیں جس پر بھارتی صحافی لاجواب ہوگئے ۔انہوں نے کہا کہ مودی سے پاکستان سے متعلق بات چیت ہوئی۔افغان معاہدہ تکمیل کے قریب ہے ۔افغانستان میں مزید قتل وغارت نہیں چاہتے ۔کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑا مسئلہ ہے ۔ کشمیر بہت پرانا مسئلہ ہے ۔ اسے اب تک حل ہوجانا چاہئے تھا۔پاکستان دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے بہت کچھ کررہا ہے ۔روس کی طرف سے اگلے امریکی ا نتخابات میں مداخلت بارے نہیں جانتا۔ہم نے عراق اور شام میں داعش کا خاتمہ کیا۔دریں اثنا دورے کے دوسرے دن ڈونلڈ ٹرمپ نے مہاتما گاندھی کی سمادھی راج گھاٹ کا دورہ بھی کیا اور پھر نئی دہلی میں موجود حیدرآباد ہاؤس میں انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ون آن ون ملاقات کی۔دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے جنگی آلات کے معاہدے سے متعلق اعلانات کئے ۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت، امریکا سے 3 ارب ڈالر کے جنگی جہاز اور دیگر فوجی آلات خریدے گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ بھارت، امریکا سے میزائل ٹیکنالوجی سمیے 24 سی ہاک اور 6 اپاچے ہیلی کاپٹرز خریدے گا جن کی مالیت 2 ارب 60 کروڑ ڈالر بنتی ہے ۔امریکی صدر کے مطابق مذکورہ سودے کے علاوہ بھی دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبہ جات میں کاروبار کے مواقع بڑھائے جائیں گے ۔ اس موقع پر ٹرمپ نے متنازع شہریت ترمیمی قانون پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔امریکی صدر نے کہا کہ میں اس مسئلہ پر تبصرہ نہیں کروں گا، میں یہ معاملہ بھارت پر چھوڑتا ہوں،میں پر امید ہوں کہ وہ اپنے عوام کے لئے اچھا فیصلہ کرے گا۔علاوہ ازیں انہوں نے بتایا تھا کہ میں نے مذاکرات کے دوران ذاتی طور پر مودی کے ساتھ مذہبی آزادی کا معاملہ اٹھایا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مودی مذہبی آزادی کے خواہاں ہیں اور انہوں نے مجھے بتایاہے کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ بہت قریبی تعلقات رکھتے ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران نریندر مودی نے بھی امریکی صدر کی تعریف کی اور بتایا کہ دونوں کے درمیان متعدد بار ملاقاتیں ہوئیں اور ہر بار ان کے درمیان دونوں ممالک کی بہتری پر بات ہوئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے کے دوران3ارب ڈالر کے دفاع معاہدے سمیت توانائی اور مواصلات کے شعبوں میں تعاون پر دستخط کئے گئے تاہم ٹیرف میں کمی کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔ امریکی صدر کے اعزاز میں ہندوستان کے صدر رامناتھ کووند نے عشائیہ کا اہتمام کیا تھا ۔ ٹرمپ نے راج گھاٹ جاکر مہاتما گاندھی کی سمادھی پر خراج عقیدت پیش کیا ۔ بعد ازاں وزیر اعظم مودی اور امریکی صدر نے تقریبا پانچ گھنٹوں تک بات چیت کی ۔ ٹرمپ نے لنچ کے بعد امریکی سفارت خانہ میں ہندوستانی صنعت کاروں سے بھی بات چیت کی ۔امریکی صدر اپنا دو روزہ دورہ مکمل کرکے امریکہ واپس چلے گئے ۔