اسلام آباد،مظفر آباد(سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،بی بی سی) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے حالیہ اقدامات کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس بلانے کیلئے خط لکھ دیا۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کے غیر آئینی اقدامات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے کر جانا چاہیے ، پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے ان سفارشات پر غور کیا اور اپنا فیصلہ دیا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ کا خصوصی اجلاس بلوایا گیا، کابینہ نے فیصلے کی توثیق کی اور وزارتِ خارجہ کو حکم دیا کہ اس مسئلے کو سلامتی کونسل میں لے جانے کے اقدامات کئے جائیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے خط سلامتی کونسل کی صدر کو بھجوایا۔وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہم نے خط میں درخواست کی ہے کہ یہ خط فی الفور سلامتی کونسل کے تمام اراکین تک پہنچایا جائے اور خصوصی اجلاس میں بھارت کے غیر قانونی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی اقدامات کو زیر بحث لایا جائے ، اگر بھارت سمجھتا ہے کہ طاقت سے کشمیریوں کی تحریک کو کچل دے گا تو یہ اُس کی خام خیالی ہے ، ہندوستان سمجھتا ہے کہ وہ جارحیت کریگا اور پاکستان خاموش رہے گا تو یہ اس کی غلط فہمی ہے ، ہم اپنے دفاع میں ہر حد تک جا سکتے ہیں، 27فروری کو اس کا عملی مظاہرہ ہو چکا ۔قبل ازیں بی بی سی کے مطابق شاہ محمود قریشی نے آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ سکیورٹی کونسل کے 5مستقل ارکان میں سے کوئی بھی ملک پاکستان کی کشمیر کے حوالے سے کوششوں میں رکاوٹ بن سکتا ہے ، پاکستانیوں اور کشمیروں کو خام خیالی میں نہیں رہنا چاہئے ،سلامتی کونسل میں کوئی آپ کیلئے کوئی ہار لے کر نہیں کھڑا، آپ کا کوئی وہاں منتظر نہیں ، آپ کو ایک نئی جدوجہد کا آغاز کرنا پڑ یگا ۔انہوں نے کہا دنیا میں لوگوں کے مفادات ہیں، بھارت ایک ارب کی مارکیٹ ہے ،اس خطے میں آپ نے نئی ری الائنمنٹ دیکھی ہے ، ہم امہ اور اسلام کی بات تو کرتے ہیں مگر اُمہ کے محافظوں نے وہاں بہت سرمایہ کاری کر رکھی ہے ۔ کشمیریوں سے یکجہتی کے اظہا ر کیلئے انہوں نے مظفر آباد میں عید منائی ۔وزیر خارجہ نے مانک پائیاں مہاجرین کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے غیر آئینی اقدامات پر صرف پاکستان نہیں چین کو بھی اعتراض ہے ۔ ہم سکیورٹی کونسل کے رکن نہیں، ہمیں کشمیر کا مقدمہ لڑنے کیلئے وکیل کی ضرورت تھی، میں اسی لئے چین گیا اور آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ چین کی طرف سے کشمیر کا مقدمہ سکیورٹی کونسل میں لڑنے کیلئے وکالت نامہ لے آیا ہوں ۔ادھر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ عید کے موقع پر مقبوضہ وادی فوجی جیل میں تبدیل ہوچکی، کشمیریوں کو سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز ادا نہیں کرنے دی گئی یہاں تک کہ کشمیر میں ذرائع مواصلات کی مکمل بندش کے باعث کشمیری اہم مذہبی تہوار پر اپنے اہلخانہ سے رابطے سے بھی محروم رہے ۔ بھارتی اقدامات نہ صرف بڑے پیمانے پر اجتماعی سزا کے زمرے میں آتے ہیں اورانسانی حقوق اور قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ پاکستان نے اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی برادری سے بھارت کی مذہبی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ واشنگٹن( ندیم منظور سلہری سے ، 92 نیوزرپورٹ )پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے واشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے مضمون اور امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کو اپنے انٹرویو میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر امریکہ اور چین سے مداخلت کی باضابطہ اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں یکطرفہ بھارتی اقدامات نے کشیدگی میں اضافہ کردیا اور علاقائی امن کو سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ پاکستان بھارت سے جنگ نہیں چاہتا لیکن اگر ہماری خودمختاری کو چیلنج کرنے کی کوشش کی گئی تو منہ توڑ جواب دیا جائیگا ۔کشمیر میں بھارت کی فوجی کارروائیوں کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے بھارت نے ایک کروڑ 20 لاکھ مسلمانوں کو دنیا سے منقطع کر کے اپنے اوچھے پن کا ثبوت دیا ، دنیا کشمیر کو متنازعہ علاقہ تصور کرتی ہے ۔ بھارت نے کشمیر کی شناحت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی امریکہ، چین اور عالمی برادری کو بھارتی اقدامات کیخلاف مداخلت کرنی چاہیئے ۔ اگر انہوں نے ایسا کیا تو پاکستان ان کوششوں کا خیر مقدم کریگا ۔کشمیری عوام گزشتہ 72 سال سے حق خودارادیت حاصل کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چین نے ہم سے وعدہ کیا ہے کہ وہ نہ صرف اس مقصد کیلئے اپنا کردار ادا کریگا بلکہ بھارتی اقدامات کیخلاف پاکستان کے ساتھ ہر فورم پر اسکی حمایت کریگا ۔بھارت جان بوجھ کر کشمیر کے بحران کو ہوا دے رہا ہے ۔ بھارت غرور کے نشہ میں خطے میں امن و امان کی کوششوں کو سبوتاژ کر رہا ہے ۔ صدر ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کا کشمیری عوام نے بھی خیر مقدم کیا تھا آرٹیکل 370 کو ختم کر کے بھارت نے امریکی پیشکش کو ٹھکرا دیا ۔بھارت نے چھ ماہ میں جنوبی ایشیا کو دوسری بار تنازع سے دوچار کیا ہے مقبوضہ کشمیر میں بھارت انسانیت کی تذلیل کر رہا ہے ۔ وہاں روزمرہ کی اشیائے خوردونوش تک عوام کی رسائی نہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاس کی گئی قراردادیں کشمیریوں کو حق خودارادیت پر زور دیتی ہیں۔ بھارت اس اہم مسئلہ سے دنیا کی توجہ ہٹانے میں بُری طرح ناکام رہا ہے ۔حریت رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا انہیں عید کی نماز بھی ادا نہیں کرنے دی گئی۔بی جے پی پسے ہوئے مسلمانوں،مسیحیوں اوردلتوں کو بے حیثیت بناناچاہتی ہے ،بھارت نے 6ماہ کے دوران دوسرابڑاتنازع شروع کیا، کئی عالمی کنونشن بھارت کوپابند کرتے ہیں کہ آبادی کا تناسب نہ بدلے ۔