مکرمی ! کشمیر ہو یا فلسطین، افغانستان ، یا برما، شام ہو یاپھر عراق ہر جگہ مسلمانوں کے خون سے دریا بہا ئے جا رہے ہیں ،جمو ں وکشمیر ظلم و ستم کی ایسی نظر بن چکا ہے جہا ں کی مٹی کا کو ئی ایسا ٹکڑا نہیں جس میںشہید کا خون شامل نہ ہو،وہاں کوئی ندی نالہ ایسا نہیں بہتا جس میں کشمیری مسلما نوں کا خون نہ بہتا ہو ،وادی کا کوئی ایسا گھر نہیں جس میں کوئی مسلمان شہید نہ ہوا ہواور کوئی ایسا شخص زندہ نہیں جو غاصب فوج کے تشدد کا شکار نہ ہوا ہو۔ہندوکے تمام تر ظلم اور درندگی کے باوجود کشمیری مسلمان آج بھی یک زبان ،یک جان ہو کر سبز ہلالی پرچم ہاتھو ں میں لیکر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں پیلٹس اور گولیوں کا جواب پتھر سے دیتے ہیں نوجوان سڑکوں پر ہیں ان کی مائیں بہنیں جو کہ ہماری بھی مائیں بہنیں ہیں ان کی پشت پر ہیں اور طالبات بھی کتابیں پھینک کر سنگ بازوں کے سڑکوں پر ہیں ،ہندو کا منحوس وجود کسی قیمت جنت نظیر جمو ںوکشمیر میں قبول نہیں،جموں و کشمیر کے مسلمانوں نے اپنے جذبوں سے آزادی کی ایسی تحریک برپا رکھی ہے جو کہ دنیا کی تاریخ میں شائد اس کی کوئی مثال ملے۔ ( بائو اصغر علی)