سرینگر(نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں کے باعث سیب کی تیار فصل خراب ہونے لگی جس سے کشمیریوں کو شدید پریشانی کا سا منا کرنا پڑ رہا اور کروڑوں روپے کے نقصان کا خدشہ ہے ۔برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ضلع بارہ مولہ کا علاقہ سوپور سیب کی پیداوار ، تجارت سے جانا جاتا ہے لیکن ان دنوں وہاں پھلوں کے کاروبار سے وابستہ تمام افراد شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔سوپور قصبے کا بازار عام طور پر تاجروں، خریداروں اور ٹرکوں سے بھرا ہوتا تھا لیکن کرفیو اور پابندیوں کی وجہ سے پھلوں کی ترسیل انتہائی دشوار ہے ۔کاشت کار وں کا کہنا ہے کہ پھلوں کو بھارت کی منڈیوں تک نہ پہنچایا جاسکا تو اُنہیں شدید نقصان پہنچ سکتا ہے ،سیب کے کاروبار سے 35 لاکھ افراد کا روزگار وابستہ ہے ۔خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو مقامی لوگوں کا بتانا ہے کہ نہ صرف تاجر بلکہ ہر شخص یہاں خوفزدہ ہے ،ہمیں پھلوں کو بازاروں تک پہنچانے یا اُنہیں بھارت کی منڈیوں تک لے جانے کیلئے چھوٹ دی جائے ۔کاروباری شخصیات نے 'رائٹرز' کو بتایا کہ صرف پھلوں کا کاروبار ہی بحرانی صورت حال کا شکار نہیں بلکہ سیاحت اور دست کاری کی صنعت بھی بری طرح متاثر ہے ، کاروبار نہ ہونے سے نوبت فاقوں تک پہنچ گئی ہے ۔ٹریول ایجنٹ شمیم احمد نے بتایا کہ رواں سال موسم گرما میں خراب حالات کے باعث ان کا کام مکمل طور پر ختم ہو کر رہ گیا ہے ۔