اسلام آباد،لاہور، وہاڑی،ڈیرہ غازیخان (نمائندگان 92 نیوز،صباح نیوز)مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کیخلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں،بلوچستان کی مختلف یونیورسٹیوں کے طلبہ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہرمقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرے میں سینیٹرز اور حریت رہنماؤں نے بھی شرکت کی ۔مقررین نے کہاکہ بھارتی فوج نریندر مودی کے حکم پر کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے ، بھارتی حکومت کشمیریوں کو مار کر کشمیر پر قبضہ کرنا چاہتی ہے لیکن کشمیرمیں بھارتی نہیں بسیں گے بلکہ انکے شمشان گھاٹ آباد ہوں گے ۔سینیٹر انورالحق کاکڑ نے کہاکہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا ، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کا نوٹس لے اور کرفیو اور مظالم کے خاتمے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے ۔ایم کیوایم کے سینیٹربیرسٹر محمد علی سیف نے کہاکہ اگر جنگ مسلط ہوگئی تو اس وقت تک بھارت کا تعاقب کریں گے جب تک اسکو قبر میں نہ پہنچا دیں ،تحریک آزادی کی وجہ سے بھارت تباہ ہوگا،یہ جدوجہد کشمیر کی آزادی پر مکمل ہوگی۔سینیٹر نصیب اﷲ بازئی نے کہاکہ بھارت نے بلوچستان میں بدامنی پیدا کی مگر آج اسی بلوچستان سے بھارت کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں ،بھارت جو سازش کر رہا ہے ، اس سے اس کو خود نقصان ہوگا۔حریت رہنمامشعال ملک نے کہاکہ بھارت میں ایک قاتل کے ہاتھ میں ایٹم بم کا بٹن دیدیاگیا،مودی کی وجہ سے خطے کو خطرہ ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی کے خلاف لاہور، کراچی،پشاور اور دیگر شہروں میں بھی مظاہرے ہوئے ۔وہاڑی میں گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے زیر اہتمام کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ شرکاء نے کشمیر کے حق میں اور بھارت مخالف شدید نعرے بازی کی۔خان پورمیں پرائیویٹ سکولز و کالجز کی جانب سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکالی گئی۔کرم پور میں گورنمنٹ ایلیمنٹری سکول کے طلباء اور اساتذہ نے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکالی ۔ڈیرہ غازیخان میں سماجی تنظیم ینگ ورکرز کے زیر اہتمام کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مو ٹر سائیکل ریلی نکالی گئی ۔